اسلام آباد (این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہریار آفریدی نے کہا ہے کہ پارٹی کے اندر اس وقت کچھ منافق اور آستین کے سانپ موجود ہیں۔پی ٹی آئی رہنما شہریار آفریدی نے کوہاٹ کے جلسے میں پی ٹی آئی قیادت کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ چند لوگوں کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ اب تک خاموش ہوں، مجھے پھٹنے پر مجبور نہ کریں۔انہوں نے کہا کہ پارٹی ان لوگوں کی ہے جن کی ماؤں اور بہنوں کی بے عزتی ہوئی، علی امین گنڈا پور سمیت پوری پارٹی قیادت کو پیغام دیتا ہوں کہ کارکنان کو اوپر لائیں۔
شہریار آفریدی نے کہا کہ پارٹی میں پیرا شوٹ سے آئے ہوئے لوگوں کو مسترد کرتے ہیں، جنہوں نے پیٹھ میں چھرے گھونپے ان کو پھر سے گلے لگانے نہیں دیں گے۔دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما بیرسٹر گوہر اور شیر افضل مروت پارٹی میں اختلافات کی بات کرنے والے شہریار آفریدی کی حمایت میں سامنے آگئے۔ دونوں نے کہا کہ شہر یار نے جو بات کی وہ درست کی ہے، خرم ذیشان کا نام ڈراپ کرنا بانی پی ٹی آئی کے فیصلے کی توہین ہے۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ شہریار آفریدی کی بہت ساری قربانیاں ہیں، وہ ہمارے لیڈر ہیں، جو لوگ پریس کانفرنس کر چکے، بیانات دے چکے، ان کا واپس آنے کا فیصلہ بانی پی ٹی آئی کریں گے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ میری درخواست ہے کہ جسے جو بات کرنی ہے پارٹی پلیٹ فارم سے کرے، جو کہتے ہیں بشریٰ بی بی کو زہر نہیں دیا گیا، وہ شوکت خانم ہسپتال سے ٹیسٹ کرالے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن اپنی آئینی ذمے داری نبھانے میں ناکام ہو چکا، ہمارے امیدواروں کی جیت کو شکست میں بدلا جا رہا ہے، الیکشن کمیشن کو خبردار کرنا چاہتے ہیں ہماری اکثریت کو اقلیت میں نہ بدلے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے شیر افضل مروت نے کہا کہ شہریار آفریدی نے جو بات کی میں اس کی تائید کرتا ہوں، شہریار آفریدی نے خرم ذیشان کیلئے آواز اٹھائی ہے، خرم ذیشان کا نام ڈراپ کیا جانا بانی پی ٹی آئی کے فیصلے کی توہین ہے۔انہوں نے کہا کہ میری کھینچا تانی ہورہی ہے، جو لوگ یہ کر رہے ہیں میں کھل کر ان کے ساتھ کروں گا، یہ لوگ میرے بغض میں کر رہے ہیں اور پارٹی کو نقصان پہنچا رہے ہیں، بانی پی ٹی آئی کوبھی بتاؤں گا، یہ درست ہے پارٹی کے اندر کچھ لوگ مجھے فرنٹ فٹ پر نہیں دیکھنا چاہتے۔