پیر‬‮ ، 30 جون‬‮ 2025 

قرضوں کا بوجھ ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے، پاکستان نے اقوام متحدہ کو بتادیا

datetime 11  مارچ‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)پاکستان نے اقوام متحدہ سے قرضوں کی پائیداری کے مسائل سے نمٹنے میں ترقی پذیر ممالک کی مدد کے لیے اپنے عزم کو مضبوط کرنے کی گزارش کی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پاکستان نے اس بوجھ کو صنفی مساوات اور موحولیاتی تبدیلی کی کاوشوں میں رکاوٹ قرار دیتے ہوئے ان پیچیدہ معاملات پر معاونت بڑھانے کرنے کی ضرورت کو اجاگر کیا ہے۔خواتین کے عالمی دن کی مناسبت سے گروپ آف فرینڈز آن جینڈر پیریٹی کے زیرِ اہتمام ایک تقریب میں اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے قرضوں کی پائیداری، ماحولیاتی فنانس اور غیر ملکی قبضے والے علاقوں میں خواتین کی حالت زار کے درمیان اہم تعلق کو اجاگر کیا۔

انہوں نے کہا کہ قرض کی ادائیگی بہت سے ترقی پذیر ممالک کے لیے ایک اہم مسئلہ بنی ہوئی ہے کیونکہ وہ موسمیاتی تبدیلی اور قرضوں کے بوجھ کے دوہری چیلنجوں سے نبرد آزما ہیں۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ قرض کی پائیداری کے ساتھ موسمیاتی فنانس کی ضرورت کو متوازن کرنے کے لیے جدید فنانسنگ میکانزم کی ضرورت ہے، انہوں نے کہا کہ موسمیاتی مالیات کو قرض سے نجات کی حکمت عملیوں کے ساتھ ہم آہنگ کرنے سے، ترقی پذیر ممالک موسمیاتی کارروائی کو آگے بڑھاتے ہوئے اور زیادہ پائیدار اور لچکدار مستقبل کی تعمیر کر سکتے ہیں اور اپنی مالی ذمہ داریوں کو بہتر طریقے سے سنبھال سکتے ہیں۔

منیر اکرم نے دلیل دی کہ یہ ترقی پذیر ممالک کو بااختیار بنائے گا کہ وہ اپنی مالی ذمہ داریوں کو مثر طریقے سے سنبھال سکیں اور ساتھ ہی ساتھ موسمیاتی کارروائی کو آگے بڑھاتے ہوئے ایک پائیدار مستقبل کو فروغ دیں۔بالخصوص بھارت کے زیرِ تسلط مقبوضہ جموں و کشمیر اور فلسطین میں غیر ملکی قبضے کے تحت خواتین کو درپیش چیلنجوں کی طرف توجہ مبذول کراتے ہوئے، سفیر منیر اکرم نے انتظامی جبر سے لے کر انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں تک کی مشکلات کا خاکہ پیش کیا۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ ان حالات میں خواتین کو تشدد، استحصال اور امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اور ان کے حقوق اکثر استثنی کے ساتھ پامال ہوتے ہیں۔2021 میں اقوام متحدہ کے سینئر انتظامی سطح پر صنفی مساوات میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی کامیابیوں کو سراہتے ہوئے، سفیر منیر اکرم نے خواتین کو بااختیار بنانے اور کام کی جگہوں پر خواتین کی شمولیت اور معاشروں کی تشکیل میں صنفی مساوات کے اہم کردار پر زور دیا۔

تاہم، انہوں نے اقوام متحدہ میں مساوی جغرافیائی نمائندگی پر زور دیتے ہوئے ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک کی خواتین کی نمائندگی میں موجودہ عدم توازن کی طرف توجہ مبذول کروائی، سفیر منیر اکرم نے دلیل دی کہ اس طرح کی نمائندگی تنظیم کو مزید متحرک، مضبوط اور تمام خطوں اور براعظموں کے لوگوں کی امنگوں کی حقیقی عکاسی کرے گی۔خواتین کے عالمی دن کے موقع پر پاکستان کی طرف سے ایک جامع نقطہ نظر، صنفی مساوات، آب و ہوا کی کارروائی، اور قرض کی پائیداری کا مطالبہ سب کے لیے زیادہ جامع اور پائیدار مستقبل کی تعمیر کے تقاضوں کے مناسبت ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سٹوری آف لائف


یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…