اسلام آباد(این این آئی)پاکستان تحریک انصاف نے صدر کے انتخاب کو غیر آئینی اور ناقابلِ قبول قرار دیا کیونکہ ایک طرف مینڈیٹ چوروں صدر کے انتخاب میں ووٹ ڈال رہیہیں اور دوسری طرف اعلی اینی منصب کیلئے ضروری الیکٹورل کا لج نا مکمل ہے۔جاری اعلایمہ کے مطابق غیر آئینی صدارتی انتخابات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئیپاکستان تحریکِ انصاف کے ترجمان نے کہا کہ غیر منتخب اراکین کا ووٹ ، جنہوں نے چوری شدہ مینڈیٹ پرجعلی حلف اٹھایا، صدر کے انتخاب کے لیے ناقابلِ قبول ہے۔پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان نے کہا کہ الیکٹورل کالج مکمل کیے بغیر اعلی ترین آئینی عہدے کے لئے انتخابی آئین کی خلاف ورزی غیر قانونی ہے اور دن کی روشنی میں عوامی مینڈیٹ کی چوری کے بعد ، عدالتی حکم کوپیروں تلے روندتے ہوئے مسترد شدہ لوگوں کو قومی اور پنجاب اسمبلیوں کے ارکان بنانا عدالتی انصاف کے لیے ایک بہت بڑا سوالیہ نشان ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان نے واضح کیا کہ صدارتی انتخابات میں جعلی فارم 47 کی بنیاد پر غیر منتخب اراکین اور اسمبلی میں بیٹھے افراد کے ووٹوں کی کوئی قانونی اور آئینی قدر اور حیثیت نہیں یے ، رات کے اندھیرے میں پاکستان تحریک انصاف کا مینڈیٹ چوری کرنے اور اسے مخصوص نشستوں کے آئینی حق سے محروم کرنے کا واحد منصوبہ ملک کے اعلی ترین آئینی منصب پر مسترد شخص کے انتخاب کو یقینی بنانا تھا۔پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان نے یاد دلایا کہ جنہوں نے کل تک ایک دوسرے کو سڑکوں پر گھسیٹنے کی دھمکی دیتے تھیں ، اور ایک دوسرے کو لوٹ مار کرنے والے ڈاکوں کا لیبل لگایا تھا وہی آج ایک بار پھر قومی خزانے کو بے رحمی سے لوٹنے کے لیے اپنے مفادات کے لیے متحد ہو گئے ہیں۔
ترجمان تحریکِ انصاف نے مطالبہ کیا کہ عوام کے مینڈیٹ کی مسلسل توہین کرتے ہوئیملک میں آئین اور قانون کی پامالی کا بد ترین سلسلہ روکا جائے کیونکہ پاکستانی قوم اپنی مر ضی کے خلاف کرپٹ ترین افراد کو ملک کے صدر وزیرِ اعظم کی حثیت سے کبھی بھی قبول نہیں کرے گی۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی (آج اتوار کوملک بھر میں اپنے پیارے رہنما عمران خان کی کال پر پرامن احتجاج کرے گی تاکہ مینڈیٹ چوروں سے چوری شدہ مینڈیٹ واپس لے سکے ۔