راولپنڈی(این این آئی) بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ 9مئی واقعات پر نگران حکومت کی نگرانی میں تحقیقات نہیں مانتے، عوام کا غصہ 8فروری کو نکلے گا،یہ جو مرضی کر لیں، پی ٹی آئی کونہیں ہرا سکتے،پوسٹل بیلٹ کیلئے اپلائی کر رکھا ہے،دفعہ 144 صرف پی ٹی آئی کیلئے لگائی گئی ہے، ہمارے ساتھ جو ہو رہا تاریخ میں پہلے کبھی کسی سیاسی جماعت کے ساتھ نہیں ہوا۔
تفصیلات کے مطابق اڈیالہ جیل میں قائم عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ 9مئی واقعات پر نگران وفاقی حکومت کی نگرانی میں تحقیقات کو نہیں مانتے، 9مئی سے متعلق کوئی آزادانہ انکوائری نہیں ہوئی۔انہوں نے کہا کہ نگران حکومت ،اسٹیبلشمنٹ اور الیکشن کمیشن ملے ہوئے ہیں، جب تک جی ایچ کیو، جناح ہائوس اور دیگر تنصیبات کی سی سی ٹی وی فوٹیج چوری کرنیوالوں کو نہیں پکڑا جاتا حقائق سامنے نہیں آسکتے، جس نے بھی جلائو گھیرائو کیا اسے پکڑا جائے لیکن پہلے آزادنہ تحقیقات کرائی جائیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس ویڈیوز ہیں جس میں یاسمین راشد کارکنان کو تلقین کر رہی ہیں کہ کور کمانڈر ہاس کی طرف نہیں جانا۔انہوں نے کہا کہ یہ جو مرضی کر لیں، انتخابی نشان لے لیں پی ٹی آئی کوہرا نہیں سکتے، ایسی پری پول دھاندلی تاریخ میں کبھی نہیں ہوئی، انہوں نے 8 فروری کو بھی دھاندلی کرنی ہے، دھاندلی کے باوجود ضمنی انتخابات ہارنے پر یہ پی ٹی آئی کو فیلڈ نہیں دے رہے۔
انہوں نے کہا کہ میرا ہاتھ عوام کی نبض پر ہے، عوام کا غصہ8فروری کو نکلے گا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میری ایک ہی ڈیل ہے اور وہ ہے صاف اور شفاف انتخابات کرا کے جمہوریت لائی جائے، یہ جو سوچ رہے ہیں اس سے ملک کو نقصان پہنچے گا، یہ الیکشن نہیں آزادی کی جدوجہد ہے، میں نے پوسٹل بیلٹ کیلئے اپلائی کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سنا ہے انہوں نے دفعہ 144کا نفاذ کر دیا ہے، دفعہ 144کا نفاذ میرے اتوار کو الیکشن مہم شروع کرنے کے بیان کے بعد کیا گیا، دفعہ 144صرف اور صرف پی ٹی آئی کیلئے لگائی گئی ہے، اب پی ٹی آئی کو جلسے اور ریلیوں کی اجازت نہیں ملے گی ۔
انہوں نے کہا کہ تمام امیدوار تیار رہیں یہ جس امیدوار کو پکڑیں گے ہم اس کی جگہ کسی اور کو کھڑا کر دیں گے، یہ عوام سے ڈرے ہوئے ہیں، امیدواروں کو میری تصویر لگانے کی اجازت نہیں دی جا رہی یہاں تک کہ امیدواروں کو قیدی نمبر 804لکھنے کی بھی اجازت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے ساتھ وہ ہو رہا ہے جو پہلے تاریخ میں کبھی کسی سیاسی جماعت کے ساتھ نہیں ہوا۔