جمعہ‬‮ ، 25 جولائی‬‮ 2025 

نیب ترامیم کالعدم، 6 سابق وزرائے اعظم کے خلاف کرپشن کیسز دوبارہ کھلنے کا امکان

datetime 17  ستمبر‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آبا د(این این آئی)نیب قوانین میں متنازع ترامیم کو کالعدم قرار دینے کے سپریم کورٹ کے فیصلے نے قومی احتساب بیورو (نیب) کو 50 کروڑ روپے سے کم کے وائٹ کالر جرائم میں ملوث سیاستدانوں اور بااثر شخصیات پر ہاتھ ڈالنے کا دوبارہ اختیار دے دیا ہے اور تقریباً ایک ہزار 800 بند کیسز اب دوبارہ کھل جائیں گے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق خیال ظاہر کیا جارہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے نے نیب کو وہ اختیارات دے دیے ہیں جن سے وہ ترامیم کی وجہ سے محروم ہو گیا تھا، تاہم نیب ذرائع کے مطابق نیب کی جانب سے پہلے ہی بند یا عدالتوں کی جانب سے نمٹائے گئے کیسز کو دوبارہ نہیں کھولا جائے گا۔

دوسری جانب، نیب سیکڑوں کیسز پر اس وقت تک کارروائی نہیں کر سکے گا جب تک نیب میں ڈپٹی چیئرمین اور پراسیکیوٹر جنرل کی 2 اہم آسامیوں پر تعیناتیاں نہیں ہوجاتیں۔بظاہر سپریم کورٹ کے فیصلے کے نتیجے میں سابق وزرائے اعظم نواز شریف، عمران خان، شہباز شریف، یوسف رضا گیلانی، راجا پرویز اشرف، شاہد خاقان عباسی اور شوکت عزیز کے علاوہ سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف کیسز بھی دوبارہ کھولے جائیں گے۔دیگر بڑی شخصیات جن کے مقدمات دوبارہ کھولے گئے ہیں، ان میں سابق وزرا خواجہ سعد رفیق، خواجہ آصف، رانا ثنا اللہ، جاوید لطیف، اکرم درانی، سلیم مانڈوی والا، شوکت ترین، پرویز خٹک، عامر محمود کیانی، خسرو بختیار اور فریال تالپور کے علاوہ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز اور سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ بھی شامل ہیں۔یہ بھی امکان ہے کہ قومی احتساب آرڈیننس 1999 میں ترامیم دوبارہ بحال ہوسکتی ہیں اگر پیر (18 ستمبر) کو سپریم کورٹ نئے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ (پریکٹس اینڈ پروسیجر) ایکٹ 2023 کے کیس کی سماعت کے دوران گزشتہ چند ماہ میں ا?ج اپنے عہدے سے سبکدوش ہونے والے چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کی جانب سے کیے گئے تمام کیسز کے فیصلوں کو کالعدم قرار دے دیں۔

پاکستان تحریک انصاف کے وکیل شعیب شاہین نے عدالتی حکم کو این آر او2 کا خاتمہ قرار دیا جس کے تحت پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی کے بھی کئی رہنماؤں کو رعایتیں ملیں۔نیب ذرائع نے بتایا کہ عدالت عظمیٰ کے فیصلے سے نیب میں نئی جان آگئی ہے اور دوبارہ کھلنے والے کیسز کی تعداد کا جائزہ لینے اور دوبارہ عدالتوں کو بھیجنے کے لیے کام شروع کر دیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق ہم دوبارہ کھولے جانے والے کیسز کی صحیح تعداد کا اندازہ لگا رہے ہیں لیکن یہ تقریباً ایک ہزار 600 سے ایک ہزار 800 کے لگ بھگ ہوں گے۔

نیب اور عدالتوں کے ذریعے پہلے ہی طے شدہ کیسز کے بارے میں سوال پر ذرائع کا کہنا تھا کہ یہ واضح طور پر فیصلہ کیا جا چکا ہے کہ ان کیسز کو کسی بھی تحقیقات اور کارروائی کے لیے دوبارہ نہیں کھولا جائے گا۔ذرائع نے بتایا کہ دوبارہ کھولے گئے تمام کیسز کو دوبارہ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کے سامنے پیش کیا جائے گا تاکہ اس کی منظوری مل سکے تاہم ذرائع نے بتایا کہ نیب کا بورڈ اس وقت اپنے ڈپٹی چیئرمین اور پراسیکیوٹر جنرل کے استعفوں کی وجہ سے نامکمل ہے، اس لیے نیب کو ان خالی آسامیوں کو پر کرنا ہوگا تاکہ وہ اپنے مستقبل کا لائحہ عمل طے کرے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کرایہ


میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…