جہلم (آن لائن) پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ عمران خان کے لانگ مارچ کا واحد مقصد آرمی چیف کی سلیکشن پر اثراندازہونا ہے، 26 نومبر کو سپہ سالار کی تعیناتی کا فیصلہ ہونا ہے، وزیراعظم سمری میں سے کسی ایک کوتعینات کریں گے۔جہلم میں مسلم لیگ ن کے ورکرز کنونشن سے
خطاب کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما نے کہا کہ اگلے الیکشن میں فتح ن لیگ کی ہو گی۔ 2018ء کے الیکشن چوری کیے گئے، آج کے حالات کی وجہ چوری الیکشن ہے، ہم نے محنت سے نواز شریف کو کامیاب بنانا ہے، 2023ء میں پورا یقین ہے ہمیں تاریخی کامیابی ملے گی، کوئی شبہ نہیں آج مشکل حالات ہیں، مسلم لیگ ن نے مشکل فیصلے کیے، جب ایک نظام خراب ہو جائے تو اسے ٹھیک کرنے میں وقت لگتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں احساس ہے عوام تکلیف میں ہے، مسلم لیگ واحد جماعت ہے جو حالات کو بہتر کر سکتی ہے، بات صرف سیاست یا سیٹوں کی نہیں ہے، ہمیں دیکھنا ہے ملک کے حالات کس طرف جا رہے ہیں، عمران خان نے 6 ماہ میں گالیاں دینے کے سوا کچھ نہیں کیا، لیڈر ملک کو انتشارسے بچاتے ہیں،ایک دوسرے کو گالیاں نہیں دیتے، آج ملک کواتفاق کی ضرورت ہے، جس گھرمیں جھگڑا ہو وہ نہیں چل سکتا۔سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عمران خان کے لانگ مارچ کا واحد مقصد آرمی چیف کی سلیکشن پراثراندازہونا ہے، 26 نومبر کو سپہ سالار کی تعیناتی کا فیصلہ ہونا ہے، یہ تعیناتی کا حق صرف وزیراعظم کے پاس ہے، وزیراعظم سمری میں سے کسی ایک کو تعینات کریں گے۔ مسلح افواج کے چیف کی سلیکشن متنازع ہو گی تو فائدہ دشمنوں کو ہو گا، کچھ چیزیں ایسی ہوتی ہیں جن پرسیاست نہیں کی جاسکتی، عمران خان اس معاملے پربھی اثراندازہونا چاہتا ہے۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ عمران خان نے روس، امریکا، چین سمیت سب سے تعلقات بگاڑے، امریکا کی سازش سے لیکرعمران خان کی ہربات جھوٹی ثابت ہوئی۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آج پاکستان کے جو حالات ہیں ان کی ذمہ داری 2018 میں چوری کیے گئے انتخابات پر ہے۔انہوں نے کہا کہ جس طرح 2017 میں نواز شریف کو اقتدار سے باہر کیا گیا اور 2018 کے انتخابات چوری کیے گئے
وہ سب کے سامنے ہے اور آج ملکی حالات کی ذمہ داری اسی الیکشن پر ہے۔ شاہد عباسی کا کہنا تھا کہ نواز شریف امریکہ سے آپریشن کروانے کے بعد وطن واپس آئیں گے، شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ سیاست میں اختلافات ہوتے رہتے ہیں مگر ہمیں تمام اختلافات کو علیحدہ کرکے نواز شریف اور مسلم لیگ (ن) کو کامیاب کرنا ہے اور پورا یقین ہے کہ 2023 کے انتخابات میں تاریخی کامیابی ملے گی
کیونکہ ملک میں چار سال تک جھوٹ بولا گیا اور آج بھی جھوٹ بولا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ بات اگر سیاست کی ہوتی تو ہم نے 4 سال اپوزیشن میں گزار لیے تھے، جیل بھی کاٹ لیے تھے لیکن بات صرف سیاست کی نہیں بلکہ ملک کی ہوتی ہے اور مسلم لیگ (ن) نے سیاست کی قیمت ادا کرکے پاکستان کے حالات ٹھیک کیے۔سابق وزیر اعظم نے کہا کہ انتشار اور جھگڑوں سے ملک نہیں چل سکتا
اس لیے آج ملک میں اتفاق کی ضرورت ہے مگر عمران خان کے دھرنے اور دھمکیوں کا ایک ہی مقصد ہے کہ وہ آرمی چیف کی تعیناتی پر اثرانداز ہو سکیں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کا لانگ مارچ لاہور میں گھومتا رہا مگر جب ملک کے آرمی چیف کا فیصلہ ہونے جا رہا ہے تو اسی دن دھرنے کی دھمکی دے کر فیصلے پر اثرانداز ہونا چاہتا ہے۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آئین کے مطابق آرمی چیف کی تعیناتی کا حق صرف اور صرف وزیر اعظم کے پاس ہے اور سمری میں سے جو بھی افسر عہدے کے لیے اہل ہوں گے وزیر اعظم ان کا انتخاب کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی کوشش ہے کہ اس ادارے اور عہدے کو بھی متنازع بنایا جائے اور اس شخص نے ہر ملک سے پاکستان کے تعلقات بگاڑ دیے کہ کوئی بھی ملک ہم سے بات کرنے کے لیے تیار نہیں تھا۔سابق وزیر اعظم نے کہا کہ اگر مسلح افواج کمزور ہوں گی، آرمی چیف کی تعیناتی متنازع ہوگی تو اس کا فائدہ صرف دشمن ممالک کو ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اگر نواز شریف کو صرف کمپنی سے تنخواہ نہ لینے کی بنیاد پر وزارت عظمیٰ سے ہٹایا جاتا ہے تو عمران خان کو کیوں نہیں، مزید کہا کہ میں کسی کو سیاست سے علیحدہ کرنے کے حق میں نہیں مگر دوہرا معیار کیوں ہے۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ عدلیہ پر بھی سوال ہے کہ 2017 میں جو فیصلہ کیا تو کیا آج آپ پر لازم نہیں کہ خود تفتیش کریں۔