اسلام آباد (این این آئی) معاون خصوصی ثانیہ نشتر نے کہاہے کہ احساس پروگرام کیلئے بجٹ میں 260 ارب روپے مختص ہیں، یہ وزیر اعظم کا ترجیحی پروگرام ہے۔وفاقی وزراء کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ثانیہ نشتر نے کہاکہ 10 بڑے پروگرام جو اس فنڈ سے چلیں گے ان پروگرامز میں سب سے پہلے احساس ایمرجنسی کیش کے دوسرے
مرحلے کا آغاز ہے جس کے تحت ایک کروڑ 20 لاکھ خاندانوں کو 12 ہزار روپے پہنچائے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ احساس کفالت میں جنوری سے 6 ماہی قسط 12 ہزار کی بجائے 13 ہزار کی ہوگی، اس میں ایک کروڑ لوگوں کو شامل کرنے جارہے ہیں، یہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا سماجی تحفظ کا پروگرام بن رہا ہے، اس میں اپیل کا اختیار بھی شامل کر رہے ہیں تاکہ لوگ جیسے جیسے ضرورت ہو ہم تک اپنی بات پہنچا سکیں اور ہم ان پر رد عمل دے سکیں۔وفاقی وزیر نے کہاکہ اس کے علاوہ اس پروگرام کی ادائیگی کے لیے دو بینکوں سے شراکت داری ہونے کی وجہ سے ادائیگی کے وقت لوگوں کی قطار لگ جاتی تھی اور اب ہم عوام کو کسی بھی بینک میں اپنے اکاؤنٹ کھولنے کا اختیار دے رہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ احساس برائے خصوصی افراد میں 20 لاکھ خاندان شامل ہوں گے، رواں سال ہم احساس نشونما پروگرام کو 50 ضلع تک لے کر جائیں گے اور 150 احساس نشونما سینٹر کھولیں گے۔انہوں نے کہا کہ احساس
کے تعلیمی وضائف کی پالیسی کو پاکستان کے سارے اضلاع تک لے گئے ہیں، نظام ڈیجیٹل کردیا ہے اور اب صرف پرائمری نہیں سیکنڈری کے بچوں کو بھی یہ وضائف دیے جائیں گے ،وظیفوں کو بھی بڑھا دیا گیا ہے اور لڑکوں سے زیادہ لڑکیوں کا وظیفہ کردیا گیا ہے۔ثانیہ نشتر نے کہا کہ رواں سال 65 ہزار میرٹ پر اسکالر شپس دی ہیں اور آئندہ سال بھی
اتنی ہی دی جائیں گی۔انہوںنے کہاکہ ہم احساس تحفظ کے نام سے نیا پروگرام لے کر آئیں گے، یہ ان لوگوں کے لیے ہے جن کے پاس صحت کارڈ نہیں اور جو سرکاری ہسپتالوں میں جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی ہدایت کے مطابق پناہ گاہوں کا سلسلہ پھیلایا جائیگا اور اس کا معیار بہتر رکھا جائیگا، کوئی بھوکا نہ سوئے پروگرام میں بھی وسعت آئے گی۔
انہوںنے کہاکہ احساس پروگرام کے دائرے کے نیچے ملک کے 110 اضلاع میں بلا سود قرضے کا پروگرام بھی چل رہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ احساس اشیا کے پروگرام پر بھی غور کیا جارہا ہے اور آئندہ ماہ یوٹیلیٹی اسٹورز پر اس پر عمل در آمد شروع ہوجائے اور اس کے ذریعے کمزور طبقے کو دکان سے سستی اور متواسط طبقے کو عام قیمتوں میں اشیا فراہم
کی جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ احساس ڈیجیٹل ہنر کا بھی پروگرام حکومت لارہی ہے جس کے لیے بھی فنڈ بجٹ میں مختص ہے۔ثانیہ نشترنے کہاکہ سروے 92 فیصد مکمل کرلیا گیا اور اس سے پاکستان کے ہر گھر کی معاشی صورتحال سامنے آئے گی، جون کے آخر تک یہ مکمل کرلیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ ہفتے احساس ون ونڈو سینٹر کا اجرا ہوا تھا اور ہمارا وعدہ ہے کہ یہ ہم پاکستان کے ہر ضلع میں کھولیں گے،گورننس سے متعلق اصلاحات پر بھی تفصیلی کام کیا جائے گا۔