اسلام آباد (این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن )کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ کیا شہباز شریف کا نام ای سی ایل پر ڈالنے سے پاکستان کا قرض کم ہوگا؟۔اپنے ایک بیان میں مریم اورنگزیب نے کہا کہ حدیبیہ کیس کھولنے سے کیا حکومت کی نالائقی چْھپ جائے گی؟۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان کا قرض فروری میں 36 ہزار ارب
روپے سے تجاوز کرچکا ہے۔ واضح رہے کہ وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ تین رکنی کمیٹی نے قومی احتساب بیورو (نیب) کی درخواست کو منظور کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں شامل کرنے کی سفارش کردی ہے۔کابینہ کی ای سی ایل سے متعلق ذیلی کمیٹی کا اجلاس بدھ کو وزارت داخلہ ہوا جس میں وزیرقانون فروغ نسیم، وزیرداخلہ شیخ رشید ، مشیر احتساب شہزاد اکبر اور قومی احتساب بیورو (نیب) کے حکام شریک ہوئے۔کمیٹی کی جانب سے شہباز شریف کا نام ای سی ایل پر ڈالنے کی سفارش کی گئی ۔ذرائع کے مطابق شہباز شریف کا نام ای سی ایل پر ڈالنے کی حتمی منظوری کابینہ دے گی۔ کابینہ کی ای سی ایل سے متعلق ذیلی کمیٹی اجلاس میں نیب سفارشات کاجائزہ لیا گیا۔نیب نے شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کے لیے وزارت داخلہ کو خط لکھا تھا۔ذرائع کے مطابق حکومت شہباز شریف کی بیرون ملک روانگی روکنے کے لئے تمام قانونی آپشنز استعمال کرے گی۔اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کا اجلاس ہوا اور شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کیلئے کابینہ کو سفارش کردی ہے۔انہوںنے کہاکہ آرٹیکل 25 بھی یہ کہتا ہے کہ جب باقی ملزم ای سی ایل پر ہوں تو کسی ایک ملزم سے خصوصی سلوک نہیں ہوسکتا ہے، عدالت کا ایک فیصلہ بلیک لسٹ کے حوالے سے ہے لیکن شہباز شریف کا نام بلیک لسٹ پر نہیں ہے بلکہ 7 مئی 2021 کے آرڈر پر ہیں۔