لاہور (آن لائن، این این آئی )پنجاب حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ 2021-22ء کے بعد لاہور سمیت صوبے بھر میں واقعہ پانچ مرلے کے تمام کیٹگیریز کے گھروں پر پراپرٹی ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ یہ ٹیکس ایریا کےبجائے 5 مرلے کے گھروں پر
کرائے کی مد میں عائد کیا جائے گا۔ کسی بھی آبادی میں واقعہ پانچ مرلے گھر کا مالک اگر اپنے گھر کے کرائے کی مد میں 18 ہزار 750 روپے سے زائد ماہانہ کرایہ وصول کر رہا ہے تو اس پر کرائے کی شرح کے مطابق ٹیکس عائد کیا جائے گا۔ جبکہ 5 مرلے گھر کا وہ مالک جو سالانہ دو لاکھ 25 ہزار سے زائد کرائے کی مد میں آمدنی حاصل کر رہا ہے اس سے بھی ٹیکس وصول کیا جائے گا۔ اس حوالے سے محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن پنجاب نے لاہور سمیت پنجاب بھر کے 5 مرلے کے گھروں کے مالکان کو نوٹسز بھجوانے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ نے محکمہ ایجوکیشن کے ملازمین کو بی ایڈ نہ کرنے پربرطرف کرنے کے خلاف درخواست پر ملازمین کو30 روز میں ریگولر کرکے واجبات ادا کرنے کا حکم دیدیا۔ لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عائشہ اے ملک نے سی ای او ایجوکیشن شرافت علی سمیت دیگر کی درخواست پر سماعت کی ۔موقف اپنایا گیا کہ چھ سال سے محکمہ ایجوکیشن کے ملازمین ہیں،بی ایڈ نہ کرنے کی بنا ء پر ڈیڑھ سال قبل ملازمتوں سے برطرف کردیا گیا جبکہ واجبات بھی ادا نہیں کئے گئے ۔ استدعا ہے کہ عدالت برطرفی کو کالعدم قرار دے اورملازمین کو ریگولر کرنے اور واجبات کو ادا کرنے کا حکم جاری کرے۔