منگل‬‮ ، 19 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پیپلز پارٹی پی ڈی ایم میں واپسی کی خواہشمند،جسٹس فائز عیسیٰ کیس کے فیصلے کے بعد عمران خان اور عارف علوی کے رہنے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں،مولانا فضل الرحمان کا دعویٰ

datetime 30  اپریل‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی اتحاد میں واپسی کی خواہشمند ہے اور اس کیلئے اتحاد کے دروازے کھلے ہیں،اپوزیشن جماعتوں نے میرا اسمبلیوں سے حلف نا لینے کا مطالبہ نا مان کر اپنا نقصان کیا۔جمعرات کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا

فضل الرحمان نے کہا کہ اپوزیشن کی دونوں بڑی جماعتیں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن استعفوں پر تیار نہیں ہیں، اپوزیشن جماعتوں نے میرا اسمبلیوں سے حلف نا لینے کا مطالبہ نا مان کر اپنا نقصان کیا، اگر اپوزیشن ارکان کچھ عرصیحلف نا اٹھاتے تو معاملات کی نوعیت کچھ اور ہوتی۔ انہوںنے کہاکہ پیپلز پارٹی اور اے این پی کے پی ڈی ایم سے استعفے منظور نہیں کیے، پیپلز پارٹی اتحاد میں واپسی کی خواہشمند ہے، لیکن ہماری شرط پر سوچ بچار کی وجہ سے تاخیر ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور اے این پی کے لیے اتحاد میں شمولیت میں کوئی رکاوٹ نہیں، اگر پیپلز پارٹی ہمارا مؤقف تسلیم کر لے تو ہم سینیٹ میں ان کے اپوزیشن لیڈر کو تسلیم کر سکتے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اے این پی بھی باپ سے ووٹ لینے پر پیپلز پارٹی سے ناراض ہے، اے این پی کی قیادت کو کسی دبائو کی وجہ سے اتحاد سے علیحدگی کا اعلان کرنا پڑا۔سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے لیے اتحاد کے دروازے کھلے ہیں، جو ہم نے وضاحت طلب کی تھی وہ دے دیں تو معاملات آگے چل پڑیں گے۔انہوںنے کہاکہ اتحاد برقرار ہے اور عید کے بعد اس کا سربراہی اجلاس بلایا جائے گا، پی ڈی ایم میں اب ن لیگ کی قیادت شہباز شریف کریں گے، عید کے بعد بھرپور عوامی رابطہ مہم چلائی جائے گی۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ملکی معیشت کو بحال کرنے کے لیے ملک میں سیاسی استحکام انتہائی ضروری ہے، موجودہ پارلیمنٹ میں ان ہائوس تبدیلی کا کوئی آپشن نہیں، انتخابی اصلاحات کے لیے ایسی قومی حکومت کے قیام کی راہ ہموار ہو سکتی ہے جس میں اپوزیشن کا پلڑا بھاری ہو۔ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ جسٹس فائز عیسیٰ کیس کے فیصلے کے بعد عمران خان اور عارف علوی کے رہنے کا کوئی اخلاقی

جواز نہیں۔انہوںنے کہاکہ ماضی میں جب ملک کی معیشت مضبوط تھی تو واجپائی بس میں بیٹھ کر لاہور آئے تھے، کمزور معیشت کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر پر ہمارا موقف تحلیل ہو رہا ہے۔سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ کشمیر کے معاملے میں ہم بہت کمزور پوزیشن پر کھڑے ہیں، اس صورتِ حال سے نکلنے کیلئے ہمیں مفاہمت سے راستہ بنانا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اگر ہماری فوج کے پاس لڑنے کی بے پناہ طاقت موجود ہے تو ہمارے لیے یہ خوشی کی بات ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟


سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…