کراچی(آن لائن، این این آئی )سیاسی جماعت کے گرفتار ٹارگٹ کلر نے انکشاف کیا ہے کہ سیاسی قیادت کے حکم پرٹارگٹ کلنگ کی متعددوارداتیں کیں ،ایک جانب زمینوں پرقبضے تودوسری جانب ٹارگٹ کلنگ کرتارہا۔تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے بلال کالونی سے سیاسی جماعت کے گرفتار ٹارگٹ کلر کاشف علی خان نے اہم انکشافات کرتے ہوئے
کہا کہ ایک جانب زمینوں پرقبضے تودوسری جانب ٹارگٹ کلنگ کرتارہا، سیاسی قیادت کے حکم پرٹارگٹ کلنگ کی متعددوارداتیں کیں۔ملزم نے بتایا کہ جرائم میں21ساتھیوں پرمشتمل گروہ ساتھ کام کرتا تھا ، ٹارگٹ کلنگ کی بیشتروارداتیں نارتھ کراچی،سرجانی،ملحقہ مقامات پرکیں جبکہ 2006میں نیوکراچی پولیس کے ہاتھوں سنگین کیس میں گرفتار ہوا۔ٹارگٹ کلر نے انکشاف کیا کہ نیوکراچی میں ساتھی کاشان،شیرازکے ہمراہ امام مسجد سمیت 2پولیس اہلکاروں خرم اوراکبرکوشہیدکیا جبکہ 2012 میں سنی تحریک محمودآباد کے کارکن آصف کو قتل کیا۔ملزم نے بتایا کہ 2013 سرجانی ڈی سیکٹرمیں جماعت اسلامی کے کارکنان حنیف،اخترکوقتل کیا اور اسی سال سیکٹر5جی میں ایم کیوایم حقیقی کارکن علی کوقتل کیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ٹارگٹ کلر کے خلاف 8 سے زائدمقدمات درج ہیں۔دریں اثنا کراچی کے علاقے پرانی سبزی منڈی پر گزشتہ شب مبینہ پولیس مقابلے میں مرنے والے افراد کی میتوں کے ہمراہ اہلِ علاقہ نے
احتجاج کیا ہے، پولیس کی جانب سے مظاہرین پر آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی۔احتجاج کے باعث یونی ورسٹی روڈ آنے اور جانے والی سڑک بند ہو گئی۔اہلِ علاقہ نے میتوں سے متعلق کہاکہ گزشتہ رات پولیس نے جعلی مقابلے میں ان کے2 افراد کو مارا ہے۔مظاہرین کو منتشر کرنے
کیلیے پولیس کی جانب سے آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی۔پولیس نے کارروائی کر کے مین یونیورسٹی روڈ کے ایک ٹریک کو ٹریفک کے لیے کھلوا دیا ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ شب پولیس کی جانب سے کراچی کے علاقے پی آئی بی صوفیہ کالونی میں مبینہ مقابلے میں 2 ملزمان کو ہلاک اور
2 ڈاکووں کو زخمی حالت میں گرفتار کر کے اسلحہ برآمد کرنے کا دعوی سامنے آیا تھا۔ہلاک ہونے والے افراد کی شناخت عامر اور بلال کے نام سے ہوئی تھی، پولیس نے الزام عائد کیا تھا کہ ملزمان بھتہ خوری کی وارداتوں میں مطلوب تھے۔