بدھ‬‮ ، 20 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

مشکل وقت میں بھارت کیلئے ہمدردی کا مظاہرہ، آسٹریلوی صحافی پاکستانیوں کے رویے سے متاثر ہو گئے

datetime 24  اپریل‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور + اسلام آباد(مانیٹرنگ +آن لائن) پاکستانیوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر بھارت میں کورونا وائرس کی زیادتی اور آکسیجن کی کمی کی وجہ سے اموات پر بھارتیوں کا ساتھ دینے کی مہم جاری ہے، پاکستانیوں کے اسی جذبے کو دیکھتے ہوئے آسٹریلوی صحافی ڈینس نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹوئٹ میں کہا ہے

کہ کئی دہائیوں سے پاکستان کو ہدف بناتے ہوئے بھارت کے جنگ سے متعلق بیانات کے باوجود پاکستان کا رویہ قابل ستائش ہے، آسٹریلوی صحافی بھی بھارت کے مشکل وقت میں پاکستانیوں کے ہمدردی کے جذبے سے متاثر ہو گئے، واضح رہے کہ بھارت میں کورونا کی سنگین صورتحال نے بحران کو جنم دے دیا۔ 23 اپریل کو کورونا وائرس کے 3 لاکھ 32 ہزار 730 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جب کہ 2263 مریض انتقال کر گئے۔ یہ اعداد و شمار دنیا میں یومیہ کیسز کی سب سے زیادہ تعداد بھی ہے۔ بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق بھارت میں ایک کروڑ 60 لاکھ سے زائد افراد اس وبا کا شکار ہوچکے ہیں جب کہ اموات کی مجموعی تعداد ایک لاکھ 86 ہزار 920 ہوچکی ہے۔دو تہائی سے زائد اسپتال مکمل طور پر بھر چکے ہیں۔ عوام کو بلا ضرورت گھر سے نکلنے سے گریز کرنے کی ہدایات کی جا رہی ہیں۔ وبا کی تیزی سے بگڑتی صورتحال کے باعث ملک میں صحت کا نظام بری طرح متاثر ہوگیا ہے۔ کئی اسپتالوں میں آکسیجن کی مصنوعی قلت بھی پیدا کی جا رہی ہے جس سے اسپتالوں میں موجود کئی مریضوں کی حالت تشویشناک بھی ہوئی۔اس تمام صورتحال میں پاکستان کی جانب سے بھارت کے ساتھ بھرپور یکجہتی کا اظہار کیا جا رہا ہے۔مشکل وقت میں وزیراعظم، وزیر خارجہ سمیت وفاقی وزراء نے بھی بھارت کے

ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا اور دعا کی کہ وہ جلد اس صورتحال کا مقابلہ کرنے میں کامیاب ہو جائیں۔ فواد چوہدری نے کہا کہ اس مشکل وقت میں ہماری دعائیں بھارت کے شہریوں کے ساتھ ہیں۔فواد چوہدری نے کہا کہ خدا ہم سب پر اپنا کرم اور رحم کرے اور یہ مشکل وقت جلد ختم ہو،۔پاکستانی عوام کی جانب سے بھارتیوں کے ساتھ ہمدردی کا

اظہار کیا جا رہا ہے۔پاکستان میں #PakistanstandswithIndia ٹاپ ٹرینڈ بن چکا ہے۔صارفین کا کہنا ہے کہ جب بات زندگی اور موت کی ہو تو ہمیں ساتھ کھڑے ہوکر انسانیت کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ایک صارف نے کہا کہ حالیہ ٹرینڈ سے پتہ چلتا ہے کہ سرحد کے دونوں اطراف کے لوگ ایک دوسرے سے بہت پیار اور ایک دوسرے

کے لیے تشویش رکھتے ہیں، عوام کو ملنے دیں، ایک دوسرے کا ساتھ دیں۔ایک صارف نے کہا کہ بطور پاکستانی میں دکھی ہوں،ہم سالوں سے لڑ رہے ہیں اور ایک دوسرے کے خلاف میمز شئیر کرتے رہے ہیں لیکن اس وقت جب ہم دونوں کورونا کے ساتھ لڑنے کے لئے متحد ہو گئے ہیں۔ایک صارف نے کہا کہ میری حکومت سے درخواست

ہے کہ وہ اس مشکل وقت میں بھارت کے لوگوں کی مدد کے لئے ہاتھ بڑھائیں۔سیاسی اختلافات کو ایک طرف رکھیں،ایک صارف نے کہا کہ یہی پاکستان کا اصل چہرہ ہے۔ ہمارا ماضی اور حال کتنا بدصورت ہو لیکن مشکل وقت میں بھارت کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنا اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ ہمارا روشن مستقبل ہوگا۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟


سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…