اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک، این این آئی) حکومت اور کالعدم مذہبی جماعت کے درمیان مذاکرات کی کامیابی میں گورنر چوہدری سرور نے اہم کردار ادا کیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مذہبی جماعت نے پنجاب حکومت کے کسی بھی نمائندے سے گفتگو سے انکار کردیاتھا ، جس کے بعدانہیں راضی کرنے کے لیے گورنرپنجاب چوہدری سرور میدان میں آئے اور انہوں
نے پیر کے روز مذاکراتی عمل کا باقاعدہ آغاز بھی کروادیا۔گورنر پنجاب چوہدری سرور ناصرف اپنی سیاسی معاملہ فہمی سے معاملات کو سلجھاتے رہے بلکہ فرانسیسی سفیر کی ملک بدری کے معاملے پر ڈیڈ لاک ختم کروانے کیلئے بھی کردار ادا کیا، دوسری جانب مذاکرات کرنے والے حکومتی وفد میں شامل پنجاب کے وزیرِ مذہبی امور پیر سعید الحسن شاہ نے کہاہے کہ کالعدم مذہبی جماعت اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ نہیں کرے گی۔ ایک انٹرویومیں پنجاب کے وزیرِمذہبی امور پیر سعید الحسن شاہ نے بتایا کہ مذاکرات میں تمام مراحل کامیابی سے طے پا ئے، بریک تھرو میں کامیاب ہو گئے ہیں۔پیر سعیدالحسن شاہ نے کہا کہ مذاکرات کی تمام تفصیلات کچھ دیر میں سامنے آجائیں گی، ماہِ رمضان کی برکت سے ملک بڑے فتنے سے بچ گیا۔پنجاب کے وزیرِمذہبی امور کاکہنا ہے کہ وزیرِاعظم عمران خان سمیت ملک کا ہر شخص ناموسِ رسالت پر قربان ہونے کا جذبہ رکھتا ہے۔دریں اثناقومی اسمبلی کے سابق رکن ندیم افضل چن نے وزیر
اعظم عمران خان کو ملک میں امن و امان کی صورتحال کے معاملے پر مشور دیدیا۔ندیم افضل چن نے ٹوئٹر پر جاری اپنے ایک پیغام میں کہا کہ وزیراعظم آپ آل پارٹیز کانفرنس بلائیں کیونکہ اس وقت ملک میں مذہب ہم آہنگی، نیشنل ایکشن پلان پر تمام اسٹیک ہولڈرز کا مل کر بیٹھنا ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ مسائل ایک دو حکومتوں میں پیدا نہیں ہوئے، اس پر سب بڑے بیٹھ کر آنے والی نسلوں کو کوئی حل دیں۔