اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے دعویٰ کیا کہ انتقامی کارروائی پر پی ٹی آئی کے 9 اہم اراکین اسمبلی جہانگیر ترین کے پاس پہنچے گئے، جہانگیر ترین کو پی ٹی آئی سے علیحدگی کا فیصلہ بھی سنا دیا۔انہو ںنے کہا کہ پی ٹی آئی سے علیحدگی کے فیصلے پر جہانگیر ترین نے
مذکورہ 9اہم پی ٹی آئی اراکین کو کہا کہ آپ یہ فیصلہ نہ کریں، میرے خلاف جو مقدمے ہیں، انہیں چلنے دیں، ان کا فیصلہ میرے حق میں ہی آئے گا۔عارف حمید بھٹی نے انکشاف کیا کہ کچھ لوگ وزیراعظم عمران خان اور جہانگیر ترین کے درمیان دوریاں پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو اپنے اردگرد موجود لوگوں کی نشاندہی کرنی ہو گی کہ وہ کون لوگ ہیں جو جہانگیر ترین اور ان کے درمیان دراڑ پیدا کرنے کے خواہش مند ہیں۔پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی عار ف حمید بھٹی نے مزیدکہا کہ جہانگیر ترین نے پی ٹی آئی کے ان 9 اراکین کو پریس کانفرنس کرنے سے روک دیا ہے، جو پی ٹی آئی سے علیحدہ ہونا چاہتے ہیں۔ دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما راجہ ریاض احمد نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جہانگیر ترین کی محنت نہ ہوتی تو عمران خان قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ نہیں لے سکتے تھے ،وزیراعظم اپنے بہترین اور وفادار ساتھی کیخلاف کارروائی کا
فوری نوٹس لیں، عمران خان کے ارد گرد لوگ تحریک انصاف کو نقصان پہنچا رہے ہیں اور کچھ لوگ جہانگیر ترین کے خلاف سازشیں کرنے میں مصروف ہیں ان حالات کا نقصان پی ٹی آئی کو پہنچ رہا ہے ،عمران خان اپنے بہترین دوست کیخلاف فوری کارروائی بند کرائیں اور انصاف دلا
کر تحفظات دور کیے جائیں ،جہانگیر ترین نہ صرف پارٹی کا اثاثہ ہیں بلکہ وہ وفادار دیرینہ مخلص اور پرانے ساتھی ہیں، انہوں نے کہا کہ کسی دوست کی وفاداری کا امتحان نہیں لینا چاہیے ،عمران خان انتقامی کاروائیاں کرنے والوں کیخلاف سخت ایکشن لیں ،راجہ ریاض نے مزید کہا کہ پنجاب کی حکومت جہانگیر ترین نے بنائی۔