اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)آڈیٹرجنرل آ ف پاکستان نے 10بلین ٹری سونامی پروگرام کے خصوصی آڈٹ کا فیصلہ کیا ہے، آڈیٹر جنرل کومتعلقہ ایف اے او سے خصوصی آڈٹ کے ٹی اوآرز کی وصولی کے بعد مالی سال 2019-20 کیلئے آڈٹ کی منظوری دی گئی ہے۔
روزنامہ جنگ میں تنویر ہاشمی کی شائع خبر کے مطابق آڈیٹر جنرل آفس نے 10بلین ٹری سونامی پروگرام کے خصوصی آڈٹ کے لئے ڈی جی آڈٹ (ماحولیاتی تبدیلی و ماحولیات) اسلام آباد، ڈی جی آڈٹ پنجاب ،لاہور ، ڈی جی آڈٹ سندھ کراچی ، ڈی جی آڈٹ کے پی کے ، پشاور ، ڈی جی آڈٹ بلوچستان کوئٹہ ، ، ڈ ی جی آڈٹ گلگت بلتستان ، گلگت اور ڈی جی آڈٹ اے جے کے مظفرآباد کو ہدایت کی ہے کہ آ ڈیٹر جنرل آف پاکستان نے 10بلین ٹری سونامی پروگرام کے خصوصی آڈٹ کیلئے ٹی اوآرز کی منظوری دے دی ہے اور ہدایت کی گئی کہ متعلقہ ٹی اوآرز کی روشنی میں پروجیکٹ کا خصوصی آڈٹ کیا جائے، وفاقی حکومت نے ملک میں جنگلات کی بحالی کے لئے سال2019سے 2023تک چارسال کیلئے 10بلین ٹری سونامی پروگرام شروع کیا اس پروگرام کے خصوصی آڈٹ کا مقصد اس پروگرام کی تکمیل میں کسی قسم کی بے قاعدگی کی نشاندہی کرنا ہے،اس کے ساتھ ساتھ اس پروگرام کے ماحولیاتی اثرات سے متعلق تجزیاتی رپورٹ جس میں پودوں کی اقسام اور شجرکاری کی جگہ کا انتخاب ، حکومت کے پالیسی مقاصد ، پودوں کی خریداری کے لئے طے شدہ طریقہ کار پر عملدرآمد کو بھی چیک کیا جائے گا، آڈٹ رپورٹ میں یہ بھی دیکھاجائے گا کہ آیا طے شدہ طریقہ کار سے کنٹریکٹ دیئے گئے۔