اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)بورڈ آف ریونیو نے پہلی مرتبہ لاہور سمیت پنجاب کے اربن علاقوں کی ڈیجیٹل پیمائش کا کام شروع کر دیا ہے۔روزنامہ جنگ میں آصف محمود کی شائع خبر کے مطابق 150ملین ڈالر کے فارن فنڈز کے اس پراجیکٹ کا نام Cadaster Of Punjab
رکھا گیا ہے۔ معتبر ذرائع نے بتایا کہ بورڈ آف ریونیو نے سروے آف پاکستان کے ساتھ مل کر لاہور کا ڈیجیٹل نقشہ بنانا شروع کر دیا ہے۔ اس پراجیکٹ کے پہلے مرحلے میں صوبائی دارالحکومت کی تمام بلڈنگز کی میپنگ کر کے ان کو نمبر الاٹ کر دیئے جائیں گے،ہر بلڈنگ کا نمبر لگنے کے ساتھ ساتھ اس کا رقبہ، اس کی مالیت اور اس کے مالک کی تفصیلات بھی ڈیجٹلائز ہوں گی۔ اس پراجیکٹ کے مکمل ہونے پر لاہور سمیت صوبے کے تمام شہری علاقوں میں جائیداد کا خسرہ نمبر ختم کر دیا جائے گا۔ ذرائع نے بتایا کہ لینڈ ریفارمز کے تحت بورڈ آف ریونیو کی طرف سے بنائے گئے ایک قانون کی صوبائی کابینہ نے منظوری دے دی ہے جس کے تحت پرائیویٹ ہائوسنگ سوسائٹیوں کے دفتر پبلک آفس ڈکلیئر ہو سکیں گے، جو ہاوسنگ سوسائٹی اپنا آڈٹ نہیں کروائے گی اس کا ریکارڈ سیل کرکے قانونی کارروائی کی جا سکے گی۔ سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو بابر حیات تارڑ نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ پنجاب کی 807قانون گویوں میں ڈیجیٹل گرداوری شروع کر دی گئی ہے۔ ڈیٹا میں امپروومنٹ سے ٹیکسیشن بہتر ہوگی۔ پرانا گرداوری سسٹم متروک ہو چکا تھا۔