لاہور( این این آئی )معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ جعلی راجکماری اور ولی عہد میں قیادت کی رسہ کشی شروع ہوچکی ہے ،جاتی امرا ء میں حمزہ لیگ اور مریم لیگ کے درمیان میچ جاری ہے،(ن) لیگ کے وراثتی اجلاس صبح دوپہر شام ہورہے ہیں ان اجلاسوں کے بارے کنیز اول، دوئم، سوئم
سب خاموش ہیں،(ن) لیگ کے وراثتی اجلاسوں پر راجکماری کا ٹویٹر بھی گنگ ہوچکا ہے ، زرداری نے وقت نہیں مانگا، نوازشریف اور اسحاق ڈار کو مانگا ہے ، فضل الرحمن پر بڑا ترس آرہاہے جسے اس کے اپنے اتحادی استعفے نہیں دیتے وہ وزیراعظم عمران خان سے استعفیٰ مانگ رہاہے -ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے ایوان وزیر اعلی میں لاہور میں صفائی کی صورتحال پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر ان کے ساتھ صوبائی وزیر ہائیر ایجوکیشن راجہ یاسر ہمایوں بھی موجود تھے ۔ معاون خصوصی نے کہا کہ ماضی میں لاہور میں صفائی کے نام پر قومی خزانے کا صفایا کیا گیا۔ شہر کو صاف ستھرا رکھنا اور اس کے قدرتی حسن کی بحالی ایک چیلنج ہے لیکن ماضی کے حکمرانوں نے من پسند ٹولے کو نوازنے کیلئے شہریوں کی جیبوں کی صفائی کر ڈالی۔ ڈالروں میں کیے گئے معاہدے کی وجہ سے جوں جوں ڈالر مہنگا ہوا شہریوں کو دہرا نقصان اٹھانا پڑا۔ ڈاکٹر فردوس عاشق نے کہا کہ رانا ثناء وکیل کے پیچھے چھپنے کی بجائے عدالت کی معاونت کریں تاکہ قوم کو پتہ چل سکے کہ کون منشیات کی آڑ میں معاشرے میں زہر گھولتے رہا اور لوٹ مار کرتا رہا ۔ رانا ثناء نے جو زبان استعمال کی وہ اسکی بدبودار ذہنیت کی عکاس ہے۔انہوں نے کہا کہ جعلی راجکماری کی کنیزیں خاموش اور انکی
زبانیں گنگ ہوچکی ہیں۔لندن سے قیادت چلانے کے منصوبے ناکام و نامراد اور اپنی موت آپ مر چکے ہیں۔ معاون خصوصی نے کہا کہ شریف خاندان میں سیاسی اثاثوں کی لڑائی کا میچ دلچسپ مرحلے میں داخل ہوچکا ہے جلد مریم اور کنیزوں کی آہ و بکا سنائی دے گی۔ معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے چیئرمین روڈا کے استعفے کے حوالے سے کہا کہ ملک کو ترقی کے منازل پر لے جانے کیلئے عمران خان جس
سپیڈ سے کام کررہے ہیںان کو اپنے ساتھ کام کرنے والی ٹیم بھی اسی سپیڈ کی حامل چاہیے۔عمران خان پاکستان کو معاشی طور پر مضبوط و مستحکم بناتے ہوئے ترقی کی راہ پر گامزن کرنا چاہتے ہیں۔چونکہ روڈا ملکی معاشی ترقی میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے اس لیے وزیراعظم اپنی خصوصی توجہ اس منصوبے پر مرکوز کیے ہوئے ہیں۔اوورسیز پاکستانی روڈا منصوبے میں دلچسپی لے رہے ہیں اور انویسٹ کررہے ہیں۔ روڈا ملک کیلئے گیم چینجر کی حیثیت رکھتا ہے۔