اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے وارننگ دی ہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی نام نہاد خود مختاری کے لئے قانون سازی کی گئی تو اسے نئی حکومت ختم کردے گی کیونکہ مجوزہ قانون سازی سے ملک پر ایسٹ انڈیا کمپنی جیسا قانون نافذ ہوگا، روزنامہ جنگ
میں صالح ظافر کے مطابق اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بنک کی نام نہاد خود مختاری کے لئے کی جانےوالی مجوزہ قانون سازی ملک کی ملک کی خود مختاری کے خلاف ہے، ان کا کہنا تھا کہ مجوزہ قانون سازی سے ملک بین الاقوامی مالیاتی اداروں کا غلام بن کررہ جائے گااور مالیاتی پالیسی،شرع سود، کرنسی کی مالیت جیسے دیگر معاملات پر اختیارات ختم ہوجائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ ملکی خود مختاری کو داؤ پر لگانے نہیں دینا چاہئے اس جرم پر قوم قانون پاس کرنے والے نمائندوں کو کبھی معاف نہیں گی۔ان کا کہنا تھا کہ اس ضمن میں ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان کا خط نظر انداز نہیں کرنا چاہئے اس کے مندرجات سنجیدگی سے لینے چاہئیں۔مالی پالیسیوں کے بارے میں اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بنک نے پہلے ہی ملکی مفاد کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ 2014 میں پاکستان مسلم لیگ کی حکومت نے نگراں حکومت کے حوالے جب ملک کیا تھا تواس وقت ڈالر کی قیمت 114 روپئے تھی۔نگراں حکومت اسے 121 روپئے تک لئے گئی جبکہ موجودہ حکومت اسے 165 روپئے کی قیمت پر لے گئی ہے انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت مصنوعی موازنے کے نام پر ڈالر کی قیمت بڑھاتی رہی اور ایکسپورٹ میں اضافے کا سہارا لیتی رہی جو کہ غلط ثابت ہو