اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان ایٹمی توانائی کمیشن کے چیئرمین محمد نعیم نے اعلان کیا ہے کہ جلد قوم کو پانچواں نیوکلیئر پاور پلانٹ دینگے جس کیلئے مذاکرات متعلقہ ملک سے شروع ہو گئے ہیں اور اسکے کمرشل کنٹریکٹ کی تفصیلات کو آخری شکل دی جا رہی ہے۔روزنامہ جنگ می حنیف خالد کی خبر کے مطابق انہوں نے بتایا کہ کووڈ 19کے باوجود کے تھری ایٹمی پاور پلانٹ 10ماہ بعد 11سو
میگاواٹ بجلی نیشنل گرڈ کو سپلائی کرنا شروع کر دیگا۔ اسکے افتتاح کیلئے ملک کی ایک اعلیٰ ترین شخصیت کو مدعو کیا جائیگا۔ دس ماہ بعد کے ٹو اور کے تھری (کراچی) نیشنل گرڈ کو 22سو میگاواٹ بجلی دینا شروع کر دینگے۔ اس طرح قومی توانائی میں ایٹمی بجلی کا شیئر 7فیصد ہو جائیگا جو انتہائی سستی‘ قابل اعتماد‘ ماحول دوست ہو گی۔ پاکستان ایٹمی توانائی کمیشن کے چشمہ میں چار ایٹمی بجلی گھر ہیں۔ پانچویں کے کمرشل کنٹریکٹ کو آخری شکل دی جا رہی ہے۔ کمیشن کے ان تمام ایٹمی بجلی گھروں کی پیداوار اوسطاً پاکستان کے ہر بجلی گھر سے زیادہ ہے کیونکہ یہ پورا سال تین سو چالیس میگاواٹ بجلی بناتے رہتے ہیں اور تین سے چار سو دنوں میں ایک دن بھی بند نہیں ہوتے۔ پچھلے ہفتے ہم نے ایٹمی بجلی گھروں کی پلان کے تحت ری فیولنگ کر دی ہے۔ اب چشمہ کے چاروں پلانٹ بجلی پیدا کر رہے ہیں۔ ہمیں سال میں صرف ایک ہفتہ پلانٹ کی ضروری مرمت‘ مینٹی ننس کیلئے ملتا ہے۔ اس میں سارا کام کر لیا جاتا ہے۔ پی اے ای سی کے چیئرمین نے بتایا کہ پاکستان میں سب سے پہلے چنوپ ون شروع کیا گیا‘ 2016ء اور 2017ء تک 4ایٹمی بجلی گھر چشمہ میں لگا دیئے گئے۔ انشاء اللہ امید ہے چشمہ فائیو کا کمرشل کنٹریکٹ جلد ہو جائیگا۔ چشمہ فائیو 11سو میگا واٹ بجلی پیدا کیا کریگا۔ اُنہوں نے بتایا عالمی ادارہ جوہری توانائی آئی اے ای اے اور دنیا کا جوہری توانائی کا ادارہ ڈبلیو او این او (وانو) ورلڈ آرگنائزیشن نیوکلیئر آپریٹرز نے بھی اس کی پری اسالٹ کر دی ہے اور اپنا ریویو دیدیا ہے۔ جو امپروومنٹ بتائیں ہم نے پوری کر دی ہیں اور الحمداللہ جمعرات اور جمعہ 18اور 19مارچ کی درمیانی شب سے اس پلانٹ نے ہر قسم کے سیف گارڈز کے ساتھ 48میگا واٹ کے ساتھ بجلی کی پیداوار شروع کی اور جمعہ کی صبح اس کو فل پریشر دیکر اس سے 11سو میگاواٹ بجلی مئی 2021ء میں حاصل کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان 33سو میگاواٹ ایٹمی بجلی اب بنانے کے قابل ہو گیا ہے چشمہ کے چاروں پلانٹ 340میگا واٹ فی پلانٹ کے حساب سے بجلی پیدا کر رہے ہیں۔ ہمارے ایک پلانٹ نے سال بھر میں اوسطاً 340 میگا واٹ بجلی پیدا کر کے کارنامہ دکھایا۔ اوسطاً دنیا کا کوئی ایٹمی پلانٹ تین سے چار سو دن تک بجلی پیدا نہیں کرتا لیکن پاکستان ایٹمی توانائی کمیشن پچھلے ہفتے طے شدہ ایک ہفتے کی بندش کر کے اس میں ایٹمی ایندھن کی ری فیولنگ کی گئی۔ اب چاروں پلانٹ ایٹمی ایندھن سے چل رہے ہیں۔