منگل‬‮ ، 04 مارچ‬‮ 2025 

اگر پاکستان نہ بنا ہوتا تو نوازشریف کو گائے کا گوشت کھانے کے چکر میں لوگ پتھر مار مار کر فارغ کردیتے،نوازشریف بانی ایم کیوایم کا انجام یاد رکھیں ،وفاقی حکومت نے خبردار کر دیا

datetime 14  مارچ‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ نواز شریف اور الطاف حسین کی تربیت ایک ہی کوکھ سے ہوئی تھی، یہ سیاسی لوگ نہیں ہیں اور نہ ان کا کوئی سیاسی وژن ہے، میں ان سیاسی نابالغوں کو کہنا چاہوں گا کہ الطاف حسین بنے تو پھر اس کا انجام بھی اپنے سامنے رکھیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے

ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ(ن)کے رہنما جاوید لطیف نے کہا کہ مریم نواز کو کچھ ہوا تو ہم پاکستان کھپے کا نعرہ نہیں لگائیں گے لیکن پیپلز پارٹی کا یہ نعرہ قومی نعرہ ہے۔فواد چوہدری نے کہا کہ اس بات سے ہر پاکستانی کا دل دکھا لیکن یہ کوئی حیرت کی بات نہیں کیوں نواز شریف اور الطاف حسین دونوں 1985 کی سیاست کا تحفہ ہیں جن کی قیمت ایک الیکشن ہے، ایک انتخاب ہار جائیں تو ریاستی اداروں کے خلاف، مخالف سیاسی جماعتوں اور ریاست کے خلاف شروع ہوجاتے ہیں۔فواد چوہدری نے کہا کہ نواز شریف اور الطاف حسین کی تربیت ایک ہی کھوکھ سے ہوئی تھی، یہ سیاسی لوگ نہیں نہ ان کا کوئی سیاسی وژن ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ میں جاوید لطیف کو یہ کہنا چاہتا ہوں کہ اگر آج پاکستان نہ ہوتا اور آپ لوگ جاتی امرا میں ہوتے تو نواز شریف کو جتنا کھانے پینے کا شوق ہے وہاں ان کو گائے کا گوشت کھانے کے چکر میں وہ لوگ پتھر مار مار کر فارغ کردیتے۔انہوں نے کہا کہ اس نعمت پر اللہ کا شکر ادا کریں، الیکشن میں ہار جیت ہوتی رہتی ہے، نتائج آپ کی توقع کے مطابق نہیں آئیں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ آپ منہ اٹھا کر ریاست کے خلاف بیانیہ شروع کردیں۔فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ہم یہاں غداری کے سرٹیفکیٹس دینے نہیں بیٹھے لیکن پاکستان کے عوام فیصلہ کرسکتے ہیں کہ ان لوگوں کی قیمت کیا ہے، نہ ان کا کوئی سیاسی وژن ہے نہ سیاست کا کوئی مقصد یا اصول ہے جس پر

یہ کھڑے ہوں، ہر لمحہ اپنا اصول تبدیل کرتے ہیں۔ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ جاوید لطیف کی اپنی کوئی سوچ نہیں، وہ بچارا شطرنج کا مہرہ ہے جس کو ٹیپ ریکارڈر نے اسے پیچھے سے پڑھایا اس نے آ کر ٹی وی پر پڑھ دیا، اصل سوچ ان کی ہے جو الطاف حسین بننا چاہتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ میں ان سیاسی نابالغوں کو کہنا چاہوں گا کہ الطاف حسین بنے ضرور تو پھر اس کا انجام بھی اپنے سامنے رکھیں،

وہ بھی لندن سے واپس نہیں آرہا آپ بھی لندن سے واپس نہیں آ پا رہے، جو یہاں پر ہیں انہیں ہم شاید لندن نہ جانے دیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ کوششیں تو بہت ہیں دل بھی بہت ہے ساری مہم پہلے یہ تھی کہ پاپا بچا اور اب مجھے لندن جانے دو، اس طرح ملک نہیں چلا کرتے۔ان کا کہنا تھا مریم نواز کی ضمانت منسوخی بہت مستحسن اقدام ہے، ہماری اور پاکستان کے عوام کی خواہش ہے کہ

قومی احتساب بیورو (نیب)جو کیس شروع کرے اسے منطقی انجام تک پہنچائے کیوں کہ کیسز ہوتے ہیں پھر معلوم ہی نہیں ہوتا کہ وہ کیس کدھر گیا۔فواد چوہدری نے کہا کہ اس سے ہم پر بھی اثر آتا ہے اور لوگ سمجھتے ہیں احتساب کا بیانیہ شکست کھارہا ہے کیوں کہ مقدمات منطقی انجام تک نہیں پہنچتے کیوں کہ نواز شریف اور مریم دونوں عدالتوں سے سزا یافتہ ہیں لیکن ان کے رویے سے لگتا ہے

جیسے کوئی انقلابی سوچ لے کر آئے ہیں، حالانکہ ان کی انقلابی سوچ بس یہی ہے کہ ہمارے پیسے ہمارے پاس رہنے دو۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہمارا ان کے ساتھ کوئی ذاتی جھگڑا نہیں، ہمارا ان سے یہی مطالبہ ہے کہ آپ پاکستان کے پیسے واپس کریں یا جیل کاٹیں۔انہوں نے کہا کہ جاوید لطیف سے جو کہلوایا گیا اس پر پاکستان کے عوام کو بہت غصہ ہے اور یہ قابل قبول نہیں ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ

اپوزیشن سیاسی نابالغوں کے ہاتھوں میں اپنی سیاست گروی نہ رکھے، مریم اور بلاول کو سیاست کا کوئی تجربہ نہیں ہے، ان جماعتوں کے سینئر لوگ پالیسی سازی کو سنبھالیں۔ساتھ ہی ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اپوزیشن لانگ مارچ مخر کرے اور حکومت کے مینڈیٹ کو تسلیم کرتے ہوئے انتخابی اصلاحات پر ہمارے ساتھ بات کریں ہم چاہتے ہیں کہ آئندہ کے الیکشن شفاف بنائے جائیں۔ایک سوال کے

جواب میں انہوں نے کہا کہ جاسوسی کیمرے کی آڑ میں مصطفی نواز کھوکھر اور مصدق ملک نے سینیٹ کی الیکٹرک وائرنگ خراب کر دی ہے ویسے تو 60 ہزار کا نقصان بنتا ہے لیکن انہیں 54 ہزار روپے کا بل بھجوا رہے ہیں۔بعد ازاں اس موقع پر بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم)ایک ایسا گٹھ ہے جس کا آپس میں جوڑ نہیں بنتا۔

انہوں نے کہا کہ استعفوں اور لانگ مارچ پر ان میں اختلافات سامنے آچکے ہیں، سینیٹ کے الیکشن میں یہ ہی ثابت ہوا کہ مسلم لیگ (ن)نے پیپلز پارٹی اور پیپلز پارٹی نے مولانا فضل الرحمن کی پیٹھ میں چھرا گھونپا ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے پاس ایک چانس ہے وہ کورونا کی وجہ سے اپنا لانگ مارچ ختم کردیں کیوں کہ ویسے بھی انہیں لانگ مارچ سے کچھ نہیں ملنے والا۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے حکمت عملی کے تحت روزگار اور انسانی جانوں دونوں کو بچایا، ہماری کامیابیوں کو دنیا نے سراہا ہے، اس قسم کے بحرانوں میں قیادت کا پتا چلتا ہے عالمی وبا کووڈ 19میں بڑی بڑی معیشتیں متاثر ہوئی ہیں لیکن ہماری کامیاب حکمت عملی کے بہتر نتائج سامنے آئے ہیں

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



آپ کی تھوڑی سی مہربانی


اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…