کراچی(این این آئی) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) مشکلات سے دوچار پاکستانی معیشت کے خلاف سازشیں کر رہا ہے۔ملک کو واچ لسٹ میں رکھنے سے ایف اے ٹی ایف کے عزائم بے نقاب ہو گئے ہیں۔ یہ فیصلہ جانبدارانہ سیاسی اور مایوس کن ہے۔حکومت
نے ایف اے ٹی ایف کی جانب سے بتائے گئے مئی لانڈرنگ اور دہست گردی کی فنانسنگ کے خلاف اقدامات پر کافی پیش رفت کی ہے جس کا ایک ثبوت ترسیلات میں حیرت انگیز اضافہ ہے مگر اس ادارے نے پاکستان کے بارے میں اپنی رائے تبدیل نہیں کی جو میرٹ کی خلاف ورزی ہے۔ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ کئی دیگر ممالک پاکستان سے کم کارکردگی دکھا کر ایف اے ٹی ایف کی واچ لسٹ ہونے سے بچ چکے ہیں مگر پاکستان کوستائیس میں سے چوبیس شرائط پوری کرنے کے باوجود اس معاملہ غیر ضروری طور پر اس معاملہ میں الجھایا جا رہا ہے جو جانبداری ہے۔انھوں نے کہا کہ حکومت کے پاس ایف اے ٹی ایف کی باقی ماندہ شرائط پر عمل درامد کے علاوہ کوئی آپشن نہیں ہے اور ان شرائط سے ملکی معیشت کو فائدہ ہی پہنچے گا اس لئے اس سمت میںتیزی سے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے تاکہ گرے لسٹ سے بھی نکلا جا سکے۔اس وقت دنیا کے اٹھارہ ممالک گرے لسٹ میں شامل ہیں جبکہ دو ممالک شمالی کوریا اور ایران بلیک لسٹ میں شامل ہیں۔انھوں نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف عالمی قوتوں کا الہ کار بنا ہوا ہے اور جو ممالک سپر پاورز کی ترجیحی فہرست میں شامل ہوتے ہیں انھیں یہ نظر انداز کر دیتا ہے۔