ٹنڈومحمدخان(این این آئی) وفاقی وزیر پلاننگ و پیٹرولیم اسد عمر نے کہا کہ سندھ کا نام بیچ کر اپنا امیج بڑھانے والوں نے سندھ کی عوام کو مایوسی کے سوا کچھ نہیں دیا، زوالفقار علی بھٹو کا نعرہ روٹی، کپڑا اور مکان کی زرداری ٹولے نے دھجیاں بکھیر دیں ہیں، پاپا بچائو اور مولوی تحریک جلد ہی ناکام ہوجائے گی یہ بات انہوں نے
تحریک انصاف سندھ ریجن کے جنرل سیکریٹری سید ذوالفقار علی شاھ کی جانب سے دئیے گئے عشائیہ کے موقع پر ٹنڈومحمدخان کے قریبی گاں سعید پور ٹکر میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی اسد عمر نے کہا کہ ڈسکہ الیکشن میں ن لیگ نے 23 پولنگ کے رزلٹ کی بات کی الیکشن کمیشن نے ن لیگ کو وہ دیا جو انہوں نے مانگا ہی نہیں تھا، گورنر سندھ کہیں نہیں جارہے ہیں ان کی تبدیلی کی باتیں پارٹی رنجشوں کا نتیجہ ہے جو جلد ہی ختم ہو جائے گا۔ عمران خان ملک کی عوام کے تکلیف کو بخوبی جانتے ہوے انہیں ریلیف فراہم کرنے کے لیے بھرپور جدوجہد کر رہے ہیں، اندرون سندھ ترقیاتی کاموں کا جال پھیلانے کے لئے وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر اندرون سندھ کے خصوصی دورے کررہا ہوں، آئندہ چند ہفتوں میں عمران خان خود سندھ کا دورہ کرکے ترقیاتی کاموں کا اعلان کریں گے انہوں نے مزید کہا کہ سندھ پر 13 سالوں سے حکومت کرنے والوں نے سندھ کو کھنڈرات میں تبدیل کر دیا ہے، ملک میں حکمرانوں کا طریقہ کار تبیل ہو رہا ہے، سندھ دھرتی کا نام بیچ کر اپنا امیج بنا رہے ہیں، موجودہ حکمرانوں نے اپنی ہی پارٹی کے نعرے کی دھجیاں بکھیرتے ہوے سندھ کی عوام سے روٹی کپڑا اور مکان تک چھین لیا، سندھ کے تمام ادارے کرپشن کی لپیٹ میں ہیں، اسکول بھینسوں کے باڑے بنا دیے ہیں، اسپتالوں
میں ڈاکٹرز، نرسیں و ادویات تک نہیں ہیں، خیبر پختون خواہ کی روایت ہے کہ وہ ہر بار چہرے تبدیل کرتے ہیں لیکن تحریک انصاف پر اعتماد کرکے ہمیں بھاری اکثریت سے کامیاب کرایا، پارٹی کی جانب سے گورنر سندھ کی تبدیلی کی باتیں پارٹی میں کھل کر اظہار خیال کا پیش خیمہ ہے، گورنر سندھ کہیں نہیں جارہے ہیں، ڈسکہ الیکشن
کے حوالے سے کیے جانے والے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ڈسکہ الیکشن میں ن لیگ نے 23 پولنگ اسٹیشنوں کی بات کی تھی الیکشن کمیشن نے انہیں وہ سب دے دیا جو انہوں نے مانگا بھی نہیں تھا، اس موقع پر سندھ کے سابق اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی، ایم پی اے سدرہ عمران ضلعی صدر سید بدر شاھ ، عبدالجبار میمن ،سعود احمد فاروقی سمیت دیگر بھی موجود تھے۔