جمعہ‬‮ ، 31 جنوری‬‮ 2025 

بلاول بھٹو اور مریم نواز نے وزیراعظم عمران خان کو عوام کا مجرم قرار دیدیا

datetime 25  فروری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی)پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں وفد نے جاتی امرا ء رائے ونڈ میں مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز سے ملاقات کی جس میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال، ضمنی انتخابات کے نتائج، سینیٹ انتخابات اور پی ڈی ایم کی مستقبل کی حکمت عملی کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ

خیال کیا گیا،دونوں جماعتوں نے اتفاق کیا کہ حکومت کیلئے کوئی میدان خالی نہیں چھوڑا جائے گا اور حکومتی ہتھکنڈوں کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔ بلاول بھٹو کی قیادت میں وفد کا جاتی امراء آمد پر مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ استقبال کیا۔پیپلز پارٹی کے وفد میں یوسف رضا گیلانی، مخدوم احمد محمود، قمر زمان کائرہ، چوہدری منظور اور حسن مرتضی شامل تھے جبکہ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے احسن اقبال، پرویز رشید، مریم اورنگزیب، رانا ثنا اللہ اور سعد رفیق شریک ہوئے، دونوں جماعتوں میں وفود کی سطح پر ملاقات کے علاوہ قیادت میں ون آن ون ملاقات بھی ہوئی جبکہ اس موقع پر مریم نواز نے شرکاء کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا۔ ملاقا ت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے پیپلز پارٹی کے وفد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ملاقات میں بڑی اچھی باتیں ہوئی ہے، یوسف رضا گیلانی پی ڈی ایم کے متفقہ امیدوار ہیں، یوسف رضاگیلانی ایک شخصیت کا نام ہے اور سب جمہوریت پسند ان کو پسند کرتے ہیں،مسلم لیگ (ن) سینیٹ انتخاب میں یوسف رضا گیلانی کو سپورٹ کر رہی ہے۔ یہ صرف یوسف رضا گیلانی کی سپورٹ نہیں ہے بلکہ یہ انتخاب ایک واضح تقسیم بھی، اس میں ایک طرف وہ لوگ ہیں جو عوام کے ساتھ کھڑے ہیں اور دوسری طرف وہ لوگ ہیں جو

اس حکومت کے ذریعے عوام کے اوپر قہر بن کر ٹوٹے ہیں۔یہ مہنگائی اور عوام کی مشکلات کے ذمہ دار ہیں،ان کا روزگار،آٹا،چینی،بجلی او رگیس چوری کرنے کے ذمہ دار ہیں، جو عوام کی طرف کھڑے ہیں یو سف رضا گیلانی ان کے امیدوار ہے،ہر جمہوریت پسند چاہے اس کا تعلق حکمران جماعت یا کسی بھی جماعت سے ہو وہ تحریک

انصاف کووووٹ نہیں دے گا کیونکہ یہ عوام کی مجرم جماعت ہے،عمران عوام کا مجرم ہے، یہ تین سال سے عوام کی مشکلات کا باعث ہے، عوام کے اوپر زندگی تنگ کر دی گئی ہے،مہنگائی، بیروزگاری، لا قانونیت او رمس گورننس کی صورت میں عوام پر جو روز جو قیامت توڑتا ہے وہ عوام کا مجرم ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان

کی سپورٹ ختم ہوتی نظر آرہی ہے، ہر صوبے میں انکی پارٹی کے اندر بغاوت ہو چکی ہے،ایک طرف جمہوریت پسند کھڑے ہیں اور دوسری طرف عوام کے مجرم کھڑے ہیں۔ مریم نواز نے سینیٹ انتخابات میں کسی ادارے کی مداخلت کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ یہ کوئی نیوز نہیں ہے نہ ہونی چاہیے،پاکستان ایک جمہوری

ملک ہے،غیر سیاسی قوتیں یااسٹیبلشمنٹ کسی کھیل کا حصہ نہیں ہیں، نیوز تب بنتی ہے جب وہ کھیل کا حصہ بنتے ہیں،اگر وہ نہیں شامل تو انہیں شامل ہونا بھی نہیں چاہیے اور انہیں اپنے آئینی کردار تک محدود رنا چاہیے یہ ان کے لئے ادارے کے لئے اور جمہوریت کے لئے بھی اچھا ہے۔ مریم نواز نے کہا کہ اگر میں نے باہر جانا ہوتا اور باہر

جانے کے لئے راضی ہوتی تو مریم کے خلاف نیب کا ایک اورجھوٹا مقدمہ کھولنے کی نوبت نہ آتی۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹ انتخا بات کے طریق کار کے حوالے سے کہا کہ اگر آئین میں کوئی بھی ترامیم لانی ہے جو درکا ہے اور الیکشن کمیشن نے بھی کہا ہے کہ وہ پارلیمنٹ کا کام ہے،وہ عدالت کا کام نہیں ہے۔ عدالت کو اپنے فائدے کے لئے

داغدار نہیں کرنا چاہیے اس سے اجتناب کیا جانا چاہیے، اگر یہ ترمیم لانی ہے تو پارلیمنٹ کے ذریعے آئے گی،عوام کے نمائندوں کے ذریعے اتفاق رائے سے آئے گی لیکن ہم موجودہ جعلی حکومت کے ساتھ نہیں بیٹھیں گے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سینیٹ کے انتخابات میں یوسف رضا گیلانی پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے متفقہ امیدوار

ہیں،ملاقات میں سینیٹ انتخابات کے حوالے سے بڑی تفصیل سے بات ہوئی ہے،الحمد اللہ یوسف رضا گیلانی کی مہم بہت ہی اچھی چل رہی ہے،پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کی ساری جماعتیں مل کر محنت کر رہی ہیں، ضمنی انتخابات نے ثابت کر دیا ہے کہ ملک کے عوام پی ڈی ایم کے ساتھ ہیں،انشا اللہ تعالیٰ یوسف رضا گیلانی کی جیت

کے ساتھ یہ بھی ثابت ہوگا کہ عوام پی ڈی ایم کے ساتھ ہیں اور پارلیمان بھی پی ڈی ایم کے ساتھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نواز شریف، شہباز شریف او رپوری مسلم لیگ (ن) کے مشکور ہیں کہ انہوں نے یوسف رضا گیلانی پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ یوسف رضا گیلانی سب سے زیادہ طویل مدت تک وزیراعظم رہنے والی شخصیت ہیں اور

انہوں نے اپنی یہ ذمہ داری انتہائی احسن انداز میں نبھائی ہے۔ یوسف رضا گیلانی نہ صرف اپنی جماعت بلکہ اتحادیوں اور اپوزیشن کے اراکین قومی اسمبلی کا خیال رکھتے تھے۔ آج کمال یہ ہے کہ انہوں نے سینیٹ کا امیدوار بن کر کٹھ پتلی سے حکومت کے اراکین کوعزت دلوائی ہے جو جمہوریت اور پی ڈی ایم کی جیت ہے۔ بلاول بھٹو

نے کہا کہ ملک کے ہر کونے میں، خیبر پختوانخواہ، بلوچستان پشین تک ضمنی انتخابات میں حکومت کو بری طرح شکست ہوئی ہے، عوام نے سلیکٹڈ کو مسترد کر دیا ہے۔ پی ڈی ایم کے دو فیصلے کہ ہم حکومت کو ہر میدان میں چلنج کریں گے،ضمنی انتخابات میں بھی چیلنج کریں گے سینیٹ میں بھی چیلنج کریں گے ان فیصلوں نے ساری

سیاسی صورتحال کو تبدیل کر دیا ہے او رحکو مت کی گھبراہٹ اور بوکھلاہٹ سب کے سامنے ہے جو پورا پاکستان دیکھ رہا ہے،یہ بری طرح ایکسپوز ہ چکے ہیں،ہم کامیاب بھی ہوں گے اور نالائق،نا اہل اور نا جائز حکمرانوں سے جو اس ملک کے عام آدمی پر بوجھ بنے ہوئے ہیں جنہوں نے عوام کو تاریخی بیروگاری اورغربت میں دھکیل دیا

ہے انشا اللہ ہم سب مل کر جمہویریت کو بحال کریں گے،ایسی عوامی حکومت بحال کریں گے جو مسائل کو حل کرے گی نہ کہ اس حکومت کی طرح مسائل پیدا کرے۔انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں پی ڈی ایم کی تحریک کا جو مقصد ہے وہ بہت ہی ضروری ہے کہ ہم پاکستان میں جمہوریت کو بحال کریں او رہر ادارہ اپنا اپنا آئینی اور

جمہوری کردار اپنائے،یہ طویل المدت جدوجہد ہے او ر اس کا نتائج فوری برآمد نہیں ہوں گے ہمیں مسلسل کام کرنا ہے اورجو ہمارا قلیل المدت ہے اس میں کٹھ پتلی حکومت جو ہر پاکستانی کے لئے مصیبت بنی ہوئی ہے اس کو انشا اللہ گھر بھیج دیں گے اورپاکستان میں جمہوریت کی بحالی ہو گی۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے دور میں

حفیظ شیخ کو لانے میں کوئی دباؤ نہیں تھا اورآج کے دور کے بارے میں عمران خان سے پوچھیں۔ حفیظ شیخ اور یوسف رضا گیلانی کا مقابلہ ہر ووٹر کے لئے امتحان ہے۔ اراکین اسمبلی کو ووٹر ہیں انہیں اس کا جواب دینا پڑے گا کہ آپ نے پی ٹی آئی آئی ایم ایف کے امیدوار کو ووٹ دیا ہے یا آپ نے عوام کے امیدوار کو ووٹ دیا، ہم امید کرتے

ہیں ممبران پارلیمان عوام کی امیدوں کے مطابق ووٹ دیں گے،وہ بار بار ٹیکنو کریٹس اور پی ٹی آئی ایم ایف کے امیدواروں کو ووٹ نہیں دیں گے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم نہیں سمجھتے کہ ہم عدم اعتماد کاکھیل کھیل رہے ہیں ہم صرف سینیٹ انتخابات لڑ رہے ہیں سینیٹ انتخابات او رعدم اعتماد میں فرق ہے،پی ڈی ایم کے فیصلے سب کے

سامنے ہیں،ہم نے فیصلہ کیا کہ ہم ضمنی الیکشن لڑیں گے،ہم سینیٹ میں حکمرانوں کا مقابلہ کریں گے،ہم نے فیصلہ کیا لانگ مارچ مل کر کریں گے اور مل کر فیصلہ کیا ہے کہ کیسے اس حکومت کو ہٹانا ہے۔انہوں ن ے کہا کہ یوسف رضا گلانی کے لئے ہم ہر ممبر اسمبلی کو اپرو چ کر رہے ہیں اورتین مارچ کو سب کو نظر آئے گا کہ کون کس کے ساتھ ہے۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ جمہوری انداز میں اپوزیشن کی ہے ہم جمہوریت پر یقین

رکھتے ہیں،احجاج بھی جمہویرت کا ہی ہتھیار ہے اور پر امن احتجاج جمہوریت کا حق ہے،ہم بالکل سمجھتے ہیں کہ جائز حکومتوں کو اپنی مدت پوری کرنی چاہیے لیکن اس وقت ہم جس نظام کا مقابلہ کر رہے ہیں وہ سلیکٹڈ نظام ہے جو مسلط کیا گیا ہے،زبردستی اس حکومت کے اتحادیوں کو اور ناراض اراکین کو باندھا گیا ہے،اگر ان سے زبردستی نہ کی جائے تو نالائق، نا اہل اور ناجائز نظام ہی ہوگا او رہمار ااحتجاج کامیاب ہوگا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دجال آ چکا ہے


نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…