ہم خزانہ پر بوجھ نہیں بلکہ سرکار ہماری قرض دار ہے، اس تاریخ تک پنشن بڑھا دیں، پنشنرز نے ڈیڈ لائن دے دی

22  فروری‬‮  2021

اسلام آباد(آن لائن)آل پاکستان پینشنرزایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں پچیس فیصد اضافہ میں پینشنرز کو نظر انداز کرنا ناانصافی ہے، ہم خزانہ پر بوجھ نہیں بلکہ سرکار ہماری قرض دار ہے، حکومت ریٹائرڈ ملازمین کی پینشن میں پچیس فیصد اضافہ، پینشن میں جوتفریق رکھی ہے اسے ختم کیاجائے، پانچ

مارچ تک پینشن میں پچیس فیصد اضافہ نہ کیاگیا تو آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔ان خیالات کا اظہار آل پاکستان پینشنرزایسوسی ایشن کے سنٹرل ایگزیکٹو کونسل کے سربراہ سید حفیظ سبزواری، ممبران سید قائم عباس شاہ پروفیسر مسعود، میجر ریٹائرڈ نعیم الدین، رانا محمد اسلم، رانا اشفاق احمد، محمد توقیر نے پیر کو نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے صرف سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد اضافے کے دوران ریٹائر ملازمین کو نظر انداز کرنا سراسر ناانصافی ہے۔حکومت کی جانب سے پنشن میں اضافے سے محعروم کئے جانے پر ریٹائر ملازمین میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے حکومت کی جانب سے ریٹائر ملازمین کو خزانے پر بوجھ سمجھنا ناانصافی ہے ہم حکومت پر بوجھ نہیں بلکہ سرکار ہماری قرض دار ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین کے احتجاج مین پنشنرز بھی شریک تھے وعدے کے باوجود اضافہ نہ کیا گیا فنانس ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے جاری ہونے والی سمری میں ریٹائر ملازمین کا کوئی ذکر ہی نہیں کیا گیا سرکاری ملازمین کی طرح ریٹائر ملازمین بھی مہنگائی اور دیگر مسائل کا شکار ہیں ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایسا ہوا ہے کہ ریٹائر ملازمین کو نظر انداز کیا گیا ہے کیا حکومت یہ چاہتی

ہے کہ ریٹائر ملازمین بھی مہنگائی اور دیگر مسائل کا شکار ہین ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایسا ہوا ہے کہ ریٹائرڈ ملازمین کو نظر انداز کیا گیا ہے کیا حکومت یہ چاہتی ہے کہ ریٹائرڈ ملازمین احتجاج کا راستہ اختیار کرے۔ بزرگ افراد اور خواتین بھی سڑکوں پر نکلیں ہم اپنے جائز مطالبات کی منطوری تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے ہم

لاکھوں ریٹائرڈ ملازمین کی طرف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں 25 فیصد اضافے کا اعلان کرے۔ جن ریٹائرڈ ملازمین کے واجبات رہتے ہیں حکومت فی الفور ادا کرے۔حکومت کی جانب سے جو پنشن میں تفریق رکھی گئی ہے اس کو ختم کرے۔ آل پاکستان پنشنرز ایسوسی ایشن میں وفاق، چاروں

صوبوں، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر سے ہزاروں کی تعداد میں ریٹائر ملازمین شامل ہو رہے ہیں۔ اور ملک بھر سے لاکھوں کی تعداد میں ریٹائرڈ ملازمین ہمارے ساتھ کھڑے ہیں حکومت کو 5 مارچ 2021 تک کی ڈیڈلائن دی جاتی ہے اور حکومت نے 5 مارچ تک پنشن میں اضافے کا نوٹیفیکیشن جاری نہ کیا تو اس کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…