پشاور (این این آئی)امیرجماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک کا نوجوان تبدیلی کے نعروں سے مایوس ہوگیاہے، بے روزگاری اور غربت نے لاکھوںنوجوانوں کو فٹ پاتھوں پر لاکھڑا کیاہے،نوجوان قوم کا مستقبل ہیں، ان پرتوجہ نہ دی گئی تو ملک مزید روبہ زوال ہوگا،ضمنی انتخابات میں خون خرابہ اور دھاندلی
الزامات الیکشن کمیشن اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہیں، الیکشن ریفارمز کے بغیر کوئی چارہ نہیں،ملک خطرناک سیاسی تقسیم کے دور میں داخل ہوگیاہے،عوام کا جمہوریت اورجمہوری اداروں پر یقین ختم ہوگیا، حکومت نااہل اور اپوزیشن اتحاد اپنی ذمہ داری سے مکمل غافل ہے، جماعت اسلامی سسٹم میں بہتری لانے کا مطالبہ کر رہی ہے، سیاسی جماعتیں اپنی ذمہ داری پوری کریں ، عوام کے زخموں پر نمک پاشی سے گریز کیا جائے،قوم کو بے وقوف بنانے والے کب تک یہ کھیل کھیلیں گے،73 سال سے عوام کے ارمانوں کا خون ہورہاہے۔ چترال سے کراچی تک عوام بدحال ہیں اور حکمرانوں کا گریبان پکڑنے کے لیے تیار بیٹھے ہیں،پاکستان کووڈیروں اور سرمایہ داروں کے چنگل سے آزادی چاہیے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے مرکز اسلامی پشاور میں جے آئی یوتھ کے صوبائی عہدیداروں کے اجلاس سیخطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پرسیکرٹری جنرل جماعت اسلامی کے پی عبدالواسع، صوبائی صدر جے آئی یوتھ صدیق الرحمن پراچہ و دیگر بھی موجود تھے۔۔ امیر جماعت نے جے آئی یوتھ کے عہدے داروں کو ہدایات دیں کہ وہ زیادہ سے زیادہ نوجوانوں کو ترغیب دیں کہ وہ جماعت اسلامی میں شمولیت اختیار کریں۔انہوں نے کہاکہ یوتھ کنونشنز اور کھیلوں کے ٹورنامنٹ منعقد کیے جائیں
اور بلدیاتی انتخابات کے سلسلے میں تیاری کی جائے۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ جمہوریت کی بقاء کیلئے ضروری ہے کہ تمام سٹیک ہولڈرز مخلصانہ کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہاکہ عوام مزید ظلم کے متحمل نہیں ہوسکتے،تین بڑی سیاسی جماعتوں کے لیڈران ٹی وی سکرینوں پر بیٹھ کر او ر ایوانوں میںایک دوسرے کو گالیاں
دیتے ہیں۔ الزامات کی سیاست میں ملک تباہی کی جانب گامزن ہے، پی ٹی آئی حکومت نے الیکشن ریفارمز کے لیے اب تک ایک قدم بھی نہیں اٹھایا،ملک میں الیکشن اور سلیکشن کی تمیز ختم ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ضمنی انتخابات میں بدانتظامی مستقبل میں مزید خوفنا ک واقعات کی محض ایک جھلک ہیں، چارحلقوں میں ضمنی انتخابات
میں جس طرح بد نظمی اور بد انتظامی ہوئی، اس سے الیکشن کمیشن اور انتظامیہ کی نااہلی واضح ہو گئی۔ سوچناپڑیگا کہ آئندہ جنرل یا بلدیاتی الیکشنز میں الیکشن کمیشن اپنی ذمہ داری کس طرح پوری کرے گا، الیکشن کمیشن کو بااختیار ، آزاد اور طاقتور ادارہ ہونا چاہیے۔ امیر جماعت نے کہاکہ ملک پر اربوں ڈالر قرض کا بوجھ
ہے، تمام بڑے اداروںمیں تنزلی کا عمل جاری ہے،ہیلتھ اور ایجوکیشن سیکٹر متاثر ہیں۔ انہوںنے کہاکہ مہنگائی، بے روزگاری کی وجہ سے عوام کا برا حال ہو چکا، زراعت ، صنعت زوال پذیرہیں، سابقہ اور موجودہ حکمرانوں نے لوگوں کو جھوٹے وعدوں اور دعوئوں سے ٹرخا کر صرف اپنے مفادات کو ترجیح دی ہے۔ انہوں نے کہاکہ
حکمرانوں اور وڈیروں کے محلات میں عیاشیاں ہورہی ہیں ، غریب کی جھونپڑی میں چولہا نہیں جلتا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ملک کو اسلامی انقلاب کی ضرورت ہے،عوام کے مسائل کا حل قرآن و سنت کے نظام کے نفاذ کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ انہوںنے کہاکہ اسلامی معیشت اپناکر قرضوں سے نجات مل سکتی ہے۔ ملک میں زرعی ریفارمز لانا ہوں گی۔ انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی پاکستان کے مسائل کے حل کے لیے جدوجہد کررہی ہے اگر اللہ نے موقع دیا تو عوام کی قسمت سنواریں گے۔