کراچی(این این آئی) سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پی ٹی آئی کے رہنماحلیم عادل شیخ کے لاک اپ میں مبینہ طور پر سانپ برآمد ہونے کی تحقیقات کے لیئے کمیٹی قائم کردی گئی ہے۔واقعے کی تحقیقات کی ذمہ داری ڈی آئی جی سی آئی اے کی سربراہی میں بنائی گئی کمیٹی کے سپرد کی گئی ہے۔کمیٹی میں ایس ایس پی فیصل عبد اللہ چاچڑ اور ایس ایس پی
سرفراز نواز شامل ہیں، جو دو دن میں اپنی رپورٹ تیار کرے گی۔ تحقیقاتی کمیٹی سی آئی اے سینٹر صدر کا دورہ کرے گی، لاک اپ اور اطراف کا جائزہ لے گی۔ایس آئی یو ذرائع کے مطابق حلیم عادل شیخ نے صبح ساڑے 7 بجے کے قریب سانپ کی موجودگی سے متعلق بتایا۔ مبینہ طور پر حلیم عادل شیخ کو سانپ لاک اپ نہیں، واش روم جاتے ہوئے بالکونی سے ملا۔حلیم عادل شیخ کو جس کمر ے میں رکھا گیا، وہاں کوئی کھڑکی یا سوراخ نہیں ہے،حلیم عادل شیخ کے گھر سے کھانا اور کچھ ضروری سامان بھی لایا گیا تھا۔ دوران حراست اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی پولیس کا فراہم کردہ کھانے نہیں کھارہے تھے۔ایسٹ زون کے بیس اہلکار صدر سی آئی اے سینٹر میں حلیم عادل شیخ کی نگرانی پر مامور تھے۔ مبینہ طور پر حلیم عادل شیخ کے ہاتھوں مارے گئے سانپ کا کیمیکل ایگزامن کرانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔دوسری جانب عدالتی حکم پر پولیس افسران نے سانپ برآمدگی کے معاملے کی تحقیقات کیں ، حلیم عادل شیخ کے کمرے کے باہر تعینات
اہلکاروں کا بیان ریکارڈ کرلیا گیا۔ذرائع کے مطابق آیس آئی یو میں واقعے کے وقت تعینات اہلکاروں کا ریکارڈ بھی جمع کرلیا گیا جبکہ اس بات کی تحقیقات بھی کی جارہی ہے کہ حلیم عادل شیخ سے ملاقات کرنے کون کون آیا تھا۔پولیس حکام کے مطابق حلیم عادل شیخ کمرے میں سانپ
مار رہے تھے، ڈیوٹی پر تعینات اہلکاروں نے ان کا شور سنا اور نہ ہی اپوزیشن لیڈر نے مدد کے لیے کسی کو آواز دی۔اب تک ہونے والی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ سانپ برآمدگی سے حلیم عادل شیخ سے کچھ مہمان ملاقات کرنے آئے تھے، ان کے جانے کے دس منٹ بعد کمرے سے سانپ برآمد ہوا۔تحقیقاتی کمیٹی کے مطابق ایس آئی یو سینٹرپر نصب سی سی ٹی وی کے تمام کیمروں کا ریکارڈ حاصل کر کے تحقیقات کا دائرہ بڑھایا جارہا ہے۔