اسلام آباد(این این آئی)تحریک انصاف کے بانی رہنما اور پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کے پٹیشنر اکبر ایس بابر نے کہا ہے کہ اسکروٹنی کمیٹی کے فیصلے کو الیکشن کمیشن میں چیلنج کروں گا، میں انصاف کیلئے انہی اداروں کے پاس جاسکتا ہوں۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اکبر ایس بابر نے کہا کہ جب میں نے کیس کیا تو عمران خان اسٹے
آرڈر کے پیچھے بھاگے، عمران خان 6 سال سے مقابلے سے بھاگ رہے ہیں۔اکبر ایس بابر کاکہنا تھا کہ ابھی تک کسی پی ٹی آئی کے بیرون ملک اکائونٹ کی تفصیل نہیں آئی، ہم نے6 کی نشاندہی کی ہے، تین سال سے اسکروٹنی کمیٹی آڈٹ کرنے میں ناکام رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ مجھے دھمکیاں دی گئیں، میرے خلاف کیسز کئے گئے، جبکہ عمران خان کے ایک عزیز کی طرف سے پی ٹی آئی کے عہدے کیلئے پیش کش کی گئی۔اکبر ایس بابر نے انکشاف کیا کہ مجھے چیئرمین سینیٹ کیلئے بھی پیش کش کی گئی، میں نے ساری پیش کشیں مسترد کر دیں، میں ایک بڑے مقصد کیلئے نکلا ہوں۔واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان نے اکبر ایس بابر کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ اکبر ایس بابر سے کوئی رابطہ کیا گیا اور نہ ہی انہیں کسی عہدے کی پیشکش کی گئی ہے۔پی ٹی آئی ترجمان نے بتایا کہ اکبر ایس بابر گزشتہ 8 سال سے پارٹی کو بلیک میل کر رہے ہیں اور چاہتے ہیں کہ ان کی پارٹی میں واپسی کا کوئی دروازہ کھلے مگر ایسا ہر گز ممکن نہیں،اکبر ایس بابر کے الزامات میں کوئی حقیقت نہیں ہے ،وہ مسترد شدہ ٹولے کے ایماء پر تحریک انصاف کے خلاف سرگرم ہیں۔ پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کے پٹیشنر اکبر ایس بابر نے کہا ہے کہ اسکروٹنی کمیٹی کے فیصلے کو الیکشن کمیشن میں چیلنج کروں گا، میں انصاف کیلئے انہی اداروں کے پاس جاسکتا ہوں۔