کراچی (این این آئی) آل پاکستان لوکل گورنمنٹ ورکرز فیڈریشن کے سندھ کے چیئرمین حافظ مشتاق کوریجو (نوڈیرو)، صدر سید ذوالفقار شاہ (کراچی)، جنرل سیکریٹری اکرم راجپوت (حیدرآباد)، ڈپٹی جنرل سیکریٹریز علی مردان شیخ (سکھر)، قلندر بخش شاہانی (لاڑکانہ)، جوائنٹ سیکریٹریز عبدالہادی مرکیانی (رتوڈیرو)، غلام عباس
سہاگ (دادو)، سیکریٹری اطلاعات حاجی عاشق زرداری (ٹنڈوالہ یار)، دانش قریشی (سکھر)، آفس سیکریٹری شوکت علی دائودپوتا (ڈھرکی) اور نائب صدر عبدالجلیل بلوچ (ٹنڈوالہ یار) نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے اپنے ملازمین کی ماہوار تنخواہوں میں 25 فیصد اضافہ کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے جس پر عمل کرتے ہوئے حکومت نجاب اور حکومت کے پی کے نے بھی منظوری دے دی لیکن لاکھوں پنشنرز کو نظرانداز کردیا گیا ہے۔ لہٰذا حکومت سندھ اپنے ملازمین کی تنخواہوں اور پنشنرز کی ماہوار پنشن میں 25 فیصد اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کراچی میں بلدیاتی ملازمین کا تاریخی احتجاج کے بعد چارٹر آف ڈیمانڈ اور آن لائن ٹریژری سے تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے 4 ماہ کا وقت طے کیا گیا تھا اور ایک اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی قائم کی گئی تھی لیکن تاحال اس سلسلے میں پیش رفت نہ ہونے سے صوبے بھر کے بلدیاتی ملازمین میں سخت بے چینی پائی جاتی ہے۔ چارٹر آف ڈیمانڈ اور آن لائن ٹریژری سے تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے 4 ماہ کا وقت طے کیا گیا تھا اور ایک اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی قائم کی گئی تھی۔ لیکن تاحال اس سلسلے میں پیش رفت نہ ہونے سے صوبے بھر کے بلدیاتی ملازمین میں سخت بے چینی پائی جاتی ہے۔ چارٹر آف ڈیمانڈ اور آن لائن ٹریژری سے تنخواہوں کی ادائیگی
کے فیصلے پر عملدرآمد کیلئے 16 مارچ کی ڈیڈ لائن مقرر ہے۔ معاملات حل نہ ہونے پر 16 مارچ کو کراچی کی جانب پورے سندھ سے بلدیاتی ملازمین کے قافلے کوئیک مارچ کریں اور مطالبات منظور ہونے تک دھرنا جاری رہے گا۔ صوبے بھر کے بلدیاتی ادارے اس دوران تالے لگاکر بند کردیئے جائیں گے۔ انہوں نے اس سلسلے میں تمام بلدیاتی یونینز کے رہنمائوں کو تیار رہنے کی ہدایت دی ہے۔