کراچی (مانیٹرنگ + آن لائن)کراچی کے علاقے گلشن حدید میں گیارہویں جماعت کی طالبہ سے اجتماعی زیادتی کیس میں پولیس نے مزید دو ملزمان کوگرفتار کرلیا، چاروں ملزمان کے ڈی این اے نمونے حاصل کرلیے گئے ہیں، تفتیشی حکام کے مطابق تمام ملزمان کے موبائل فونز تحویل میں لے لئے ہیں، متاثرہ لڑکی کا موبائل فون بھی پولیس
کے پاس ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی کے موبائل فون سے تمام ڈیٹا ڈیلیٹ کر کے انہیں دیا گیا ہے، لڑکی کے بتائے گئے مقام کی سی سی ٹی وی ویڈیو کا انتظار ہے۔پولیس نے کہا ہے کہ ڈی این اے، سی سی ٹی وی اور موبائل فونز کے فارنزکس کے بعد ہی کیس میں پیش رفت ہوسکے گی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سولہ سالہ طالبہ کی آبرو ریزی کیس کا مرکزی ملزم اس کا پڑوسی ہے، انتہائی اہم پیش رفت سامنے آئی ہے جس کے بعد پڑوسی جو کہ چوتھا ملزم ہے وہ بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز کراچی کے علاقے گلشن حدید میں فرسٹ ایئر کی طالبہ سے اغوا کے بعد مبینہ طورپر آبروریزی کے الزام میں تین گرفتار ملزمان کے ڈی این اے سیمپلز لے لیے گئے تھے جبکہ گرفتار تینوں ملزمان کا کرائم ڈیٹا ریکارڈ بھی چیک کیا جارہا ہے۔تفتیشی ذرائع کا کہنا تھا کہ مقدمہ لڑکی کے والد کی مدعیت میں اسٹیل ٹاون تھانے میں درج کیا گیا ہے،واضح رہے کہ گلشن حدید سے فرسٹ ایئر کی طالبہ کو اغوا کرکے اجتماعی آبرو ریزی کا نشانہ بنایا گیا، متاثرہ لڑکی کے والد نے ایف آئی آر میں کہا کہ بیٹی 9 فروری کو کالج کے لیے گھر سے گئی تھی جب دوپہر 1 بجے تک وہ گھر نہ لوٹی تو گھر والوں نے مجھے اطلاع دی جس کے بعد میں نے اپنے طور پر بیٹی کو بہت ڈھونڈا مگر وہ نہیں ملی، اگلے دن ہم نے پولیس کو اطلاع کی۔متاثرہ
لڑکی کے والد نے بتایا کہ بیٹی کہتی ہے اسے 2 سے 3 لڑکے اغوا کرکے لے گئے تھے اور اس کے ساتھ برا سلوک کیا ہے۔ دوسری جانب سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وسیم عباسی نامی صارف نے دونوں باپ بیٹی کی ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں متاثرہ بچی خود بھی رو رہی ہے لیکن روتے ہوئے اپنے والد کو بھی رونے
سے منع کر رہی ہے، بچی والد کو کہہ رہی ہے کہ روئیں نہ بابا، روئیں نہ بابا اور ساتھ زار و قطار رو دیتی ہے۔ صارف نے لکھا کہ جب اس قدر ظلم ہو گا تو کیا زلزلے نہیں آئیں گے کراچی میں گیارہویں کی طلبہ کے ساتھ پانچ افراد کی جانب سے آبرو ریزی، والد کو چپ کراتی بیٹی کلیجہ کاٹ رہی ہے، میرے اللہ ہمیں معاف کر دے۔