اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی پروگرام میں سینئر تجزیہ کارہارون الرشید نے انکشاف کیا ہے کہ وزیراعظم کو انٹیلی جنس رپورٹ دی گئی ہے جس کے مطابق کونسے ممبران کس پارٹی کیساتھ گٹھ جوڑ میں مصروف ہیں ۔ سینئر صحافی کا کہنا تھا کہ ارکان کو بھاری رقم کا لالچ جس سے ہر کسی کا منہ موڑنا آسان نہیں ہوتا ۔ ان تمام صورتحال میں
جو بات زیادہ واضح نہیں ہو رہی وہ یہ ہے کہ اگر پی ٹی آئی کو پوری سیٹیں مل جائیں تو اس کے 28 ممبرز ہوں گے۔تاہم ابھی تک یہ سامنے نہیں آسکا کہ سینیٹ کا چئیرمین کون ہو گا،موجودہ چئیرمین ہاتھ ہاؤں مار رہے ہیں ان کا پیپلز پارٹی سے بھی رابطہ ہے۔ہارون الرشید نے مزید کہا کہ صادق سنجرانی کا ہی دوبارہ چیئرمین سینیٹ بننے کا امکان ہے۔قبل ازیں رسکتے ہیں ۔ نجی ٹی وی پروگرام میں انہوں نے کہا ہے کہ سچائی کا تقاضا یہ ہے کہ سینٹ الیکشن میں خریدو فروخت کو روکنا چاہیے۔ اگر پیپلز پارٹی والے چار پانچ سیٹیں خریدنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو ان کی سیٹیں تحریک انصاف کے برابر ہو جائیںگی ۔ عمران خان کے پاس آئی بی کی رپورٹس ہیں ، ان کو بتایا دیا گیا ہے فلاں فلاں ممبر رابطے میں ہے ۔ ابھی یہ واضح نہیں سینٹ چیئرمین کون ہو گا ۔ موجودہ چیئرمین ہاتھ پائوں مار رہے ہیں اور پیپلز پارٹی سےیہ رابطے میں ہیں ۔ سینئر صحافی ہارون الرشید کا کہنا ہے کہ کشمالہ طارق کی برطرفی کا فیصلہ ہو چکا ہے۔کشمالہ طارق کیس ایک ایسا عجوبہ ہے کہ گاڑی کا ڈرائیور تک گرفتار نہیں ہوا۔کشمالہ طارق کا دعویٰ ہے کہ ڈرائیور گاڑی چلا رہا تھا۔فوٹیج کہاں ہے۔سیف سٹی کے کیمروں کی ویڈیو موجود ہے۔ٹول پلازہ پر بھی کیمروں نے دیکھا کہ گاڑی کون چلا رہا تھا۔اگر ڈرائیور ہی ذمہ دار تھا تو وہ کہاں ہے،ڈرائیور کی تو جرات ہی نہیں ہو سکتی کہ وہ مالکان کی مرضی کے بغیر اشارہ کاٹ دے۔ابھی تک کوئی تفتیش نہیں ہوئی کیونکہ ان کا اثرو رسوخ ہے۔