گردشی قرضہ 2306ارب تک پہنچ چکا، 806ارب کا پرائیویٹ قرض اپنے ذمہ لیا، وزارت خزانہ کے اہم انکشافات

13  فروری‬‮  2021

اسلام آ باد (آ ئی این پی) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے بڑھتے ہوئے گردشی قرضہ کے معاملہ پر وزارت توانائی کو آئندہ اجلاس میں طلب کر لیا اور وزارت خزانہ سے گردشی قرضہ مینجمنٹ پلان اور تمام مطلوبہ دستاویزات فراہم کرنے کی ہدایت کردی، کمیٹی کو وزارت خزانہاور اسٹیٹ بینک کے حکام نے آ گاہ کیا ہے کہ دسمبر 2020 تک گردشی قرضہ 2306 ارب روپے تک

پہنچ گیا ہے، گردشی قرضوں کا اسٹاک 1006 ارب روپے اور قرضوں کا بہاؤ 1300 ارب ہے، حکومت نے پاور ہولڈنگ پرائیویٹ لمیٹڈ(پی ایچ پی ایل) کا 806 ارب روپے کے قرضے کوحکومتی قرضے میں تبدیل کیا، اگلے پانچ سالوں میں حکومت یہ 806 ارب روپے کی ادائیگی کرے گی،حکومت آئی پی پیز کو نومبر 2021 تک 500 ارب روپے ادائیگی کرے گی،حکومت نے مختلف اقدامات کے ذریعے 1300ارب روپے کا گردشی قرضہ ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے،آئی پی پیز سے رضا کارانہ طور پر بجلی کے ٹیرف میں کمی پر بات چیت کی جائے گی، جون 2021 تک حکومت نے 2.2 ارب ڈالر قرضوں کی مد میں ادائیگی کرنی ہے، دسمبر 2020 تک اسٹیٹ بینک نے کمرشل بینکوں سے 4.6 ارب ڈالر قرض لیا،اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں 6 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا، کرنٹ اکاؤنٹ 1.1 ارب ڈالر سرپلس ہوا،80 ہزارروشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس سے 48 کروڑ ڈالر موصول ہوئے،معیشت کی بحالی کے حوالے سے چیلنجز موجود ہیں۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس کمیٹی چیئرمین فیض اللہ کاموکا کی زیرصدارت ہواجس میں وزارت خزانہ حکام نے بتایاکہ400 ارب روپے کی اسلامیفنانسنگ کی گئی جو قرضوں کے اسٹاک کو کم کرنے کیلئے ہے،رواں مالی سال 72 ارب روپے کی بینکوں کو ادائیگیاں کی جائیں گی، اب تک 28 ارب روپے بینکوں کو ادا کئے جاچکے ہیں، حکومت نے غریب اور نادار لوگوں کو 140 ارب کی رواں مالی سال سبسڈی دی ہے، جس میںاب تک 52 ارب روپے جاری کردئیے گئے ہیں۔ ارکان کمیٹی نے گردشی قرضہ میں مسلسل اضافہ اور اس کو

ختم کرنے میں حکومت کی ناقص پالیسیوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ ارکان کمیٹی نے کہاکہ گردشی قرضہ میں اضافہ معیشت کے لئے بڑے مسائل پیدا کرے گا،اس سے صنعتوںکو چلانے میں مسائل پیدا ہوں گے، کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ اس معاملہ پر وزارت توانائی کا آئندہ اجلاس میں طلب کیا جائے گا۔کمیٹی نے وزارت خزانہ سے گردشی قرضہ منیجمنٹ پلان طلب کرلیا، چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ ایک ہفتے میں اگلا اجلاس طلب کیا جائیگا، وزارت خزانہ تمام مطلوبہ

دستاویزات بروقت فراہم کرے، اسٹیٹ بینک حکام نے بتایاکہ جون 2021 تک حکومت نے 2.2 ارب ڈالر قرضوں کی مد میں ادائیگی کرنی ہے، جب معیشت بحال ہوگی تو خدشہ ہے کہ ترسیلات زر میں کمی ہوگی، دسمبر 2020 تک اسٹیٹ بینک نے کمرشل بینکوں سے 4.6 ارب ڈالرقرض لیا،اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں 6 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا،دسمبر 2020 تک 13.4 ارب ڈالر کے زرمبادلہ کے ذخائر تھے، کرنٹ اکاؤنٹ 1.1 ارب ڈالر سرپلس ہوا،دوسرے ممالک کے پاکستان کے ذمہ واجبات 6 ارب ڈالر کے ہیں۔کورونا وباء اور نجی شعبے کو ادائیگیوں کی وجہ سے فنانشل اکاؤنٹ منفی رہا،معیشت کی بحالی کے حوالے سے چیلنجز موجود ہیں

موضوعات:



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…