پیر‬‮ ، 31 مارچ‬‮ 2025 

گردشی قرضہ 2306ارب تک پہنچ چکا، 806ارب کا پرائیویٹ قرض اپنے ذمہ لیا، وزارت خزانہ کے اہم انکشافات

datetime 13  فروری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آ باد (آ ئی این پی) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے بڑھتے ہوئے گردشی قرضہ کے معاملہ پر وزارت توانائی کو آئندہ اجلاس میں طلب کر لیا اور وزارت خزانہ سے گردشی قرضہ مینجمنٹ پلان اور تمام مطلوبہ دستاویزات فراہم کرنے کی ہدایت کردی، کمیٹی کو وزارت خزانہاور اسٹیٹ بینک کے حکام نے آ گاہ کیا ہے کہ دسمبر 2020 تک گردشی قرضہ 2306 ارب روپے تک

پہنچ گیا ہے، گردشی قرضوں کا اسٹاک 1006 ارب روپے اور قرضوں کا بہاؤ 1300 ارب ہے، حکومت نے پاور ہولڈنگ پرائیویٹ لمیٹڈ(پی ایچ پی ایل) کا 806 ارب روپے کے قرضے کوحکومتی قرضے میں تبدیل کیا، اگلے پانچ سالوں میں حکومت یہ 806 ارب روپے کی ادائیگی کرے گی،حکومت آئی پی پیز کو نومبر 2021 تک 500 ارب روپے ادائیگی کرے گی،حکومت نے مختلف اقدامات کے ذریعے 1300ارب روپے کا گردشی قرضہ ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے،آئی پی پیز سے رضا کارانہ طور پر بجلی کے ٹیرف میں کمی پر بات چیت کی جائے گی، جون 2021 تک حکومت نے 2.2 ارب ڈالر قرضوں کی مد میں ادائیگی کرنی ہے، دسمبر 2020 تک اسٹیٹ بینک نے کمرشل بینکوں سے 4.6 ارب ڈالر قرض لیا،اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں 6 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا، کرنٹ اکاؤنٹ 1.1 ارب ڈالر سرپلس ہوا،80 ہزارروشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس سے 48 کروڑ ڈالر موصول ہوئے،معیشت کی بحالی کے حوالے سے چیلنجز موجود ہیں۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس کمیٹی چیئرمین فیض اللہ کاموکا کی زیرصدارت ہواجس میں وزارت خزانہ حکام نے بتایاکہ400 ارب روپے کی اسلامیفنانسنگ کی گئی جو قرضوں کے اسٹاک کو کم کرنے کیلئے ہے،رواں مالی سال 72 ارب روپے کی بینکوں کو ادائیگیاں کی جائیں گی، اب تک 28 ارب روپے بینکوں کو ادا کئے جاچکے ہیں، حکومت نے غریب اور نادار لوگوں کو 140 ارب کی رواں مالی سال سبسڈی دی ہے، جس میںاب تک 52 ارب روپے جاری کردئیے گئے ہیں۔ ارکان کمیٹی نے گردشی قرضہ میں مسلسل اضافہ اور اس کو

ختم کرنے میں حکومت کی ناقص پالیسیوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ ارکان کمیٹی نے کہاکہ گردشی قرضہ میں اضافہ معیشت کے لئے بڑے مسائل پیدا کرے گا،اس سے صنعتوںکو چلانے میں مسائل پیدا ہوں گے، کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ اس معاملہ پر وزارت توانائی کا آئندہ اجلاس میں طلب کیا جائے گا۔کمیٹی نے وزارت خزانہ سے گردشی قرضہ منیجمنٹ پلان طلب کرلیا، چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ ایک ہفتے میں اگلا اجلاس طلب کیا جائیگا، وزارت خزانہ تمام مطلوبہ

دستاویزات بروقت فراہم کرے، اسٹیٹ بینک حکام نے بتایاکہ جون 2021 تک حکومت نے 2.2 ارب ڈالر قرضوں کی مد میں ادائیگی کرنی ہے، جب معیشت بحال ہوگی تو خدشہ ہے کہ ترسیلات زر میں کمی ہوگی، دسمبر 2020 تک اسٹیٹ بینک نے کمرشل بینکوں سے 4.6 ارب ڈالرقرض لیا،اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں 6 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا،دسمبر 2020 تک 13.4 ارب ڈالر کے زرمبادلہ کے ذخائر تھے، کرنٹ اکاؤنٹ 1.1 ارب ڈالر سرپلس ہوا،دوسرے ممالک کے پاکستان کے ذمہ واجبات 6 ارب ڈالر کے ہیں۔کورونا وباء اور نجی شعبے کو ادائیگیوں کی وجہ سے فنانشل اکاؤنٹ منفی رہا،معیشت کی بحالی کے حوالے سے چیلنجز موجود ہیں

موضوعات:



کالم



جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ


میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…