جمعرات‬‮ ، 06 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

لوگوں کی وہ عام ترین غذائی عادت جو ہائی بلڈ پریشر جیسے مرض کا شکار بناتی ہے

datetime 20  اگست‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آبا د (نیوز ڈیسک) ہائی بلڈ پریشر کو عموماً ’’خاموش قاتل‘‘ کہا جاتا ہے کیونکہ زیادہ تر مریضوں کو یہ علم ہی نہیں ہوتا کہ وہ اس بیماری میں مبتلا ہیں۔

یہ مرض اس وقت سامنے آتا ہے جب شریانوں میں خون کا دباؤ مستقل طور پر بڑھ جائے۔ اگر شریانیں تنگ ہونا شروع ہو جائیں تو خون کی روانی محدود ہو جاتی ہے، اور جتنا بہاؤ رُکے گا دباؤ اتنا ہی زیادہ ہوگا۔ وقت گزرنے کے ساتھ یہی دباؤ دل کی بیماریوں، فالج اور ہارٹ اٹیک جیسے سنگین مسائل کا سبب بن سکتا ہے۔

دنیا بھر میں، بشمول پاکستان، لاکھوں افراد ہائی بلڈ پریشر میں مبتلا ہیں۔ ماہرین کے مطابق ہماری روزمرہ غذائی عادات میں ایک عام عادت اس مرض کو بڑھاوا دیتی ہے۔

کینیڈا کی میک گل یونیورسٹی ہیلتھ سینٹر کی ایک تازہ تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ نمک سے بھرپور خوراک دماغی ورم کو بڑھاتی ہے، جس سے بلڈ پریشر میں اضافہ ہوتا ہے۔

تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ دماغ ہائی بلڈ پریشر کی مخصوص اقسام کے پیچھے ایک اہم کردار ادا کرتا ہے، خصوصاً ان مریضوں میں جنہیں علاج سے خاطر خواہ فائدہ نہیں ہوتا۔

اس مطالعے میں چوہوں پر تجربات کیے گئے جنہیں ایسے پانی میں رکھا گیا جس میں دو فیصد نمک شامل تھا۔ یہ وہ مقدار ہے جو انسان عام طور پر فاسٹ فوڈ اور پراسیسڈ غذاؤں سے روزانہ حاصل کرتا ہے۔ نتائج سے ظاہر ہوا کہ زیادہ نمک دماغ کے مدافعتی خلیات کو متحرک کرتا ہے، جس سے سوجن بڑھتی ہے اور ایک ہارمون کی سطح میں اضافہ ہوتا ہے، نتیجتاً بلڈ پریشر اوپر چلا جاتا ہے۔

یہ تمام تبدیلیاں جدید برین امیجنگ اور لیبارٹری ٹیکنالوجیز کے ذریعے ریکارڈ کی گئیں۔ محققین کا کہنا ہے کہ دماغ کے کردار کو عموماً نظرانداز کر دیا جاتا ہے کیونکہ اس پر تحقیق مشکل ہے، تاہم نئی ٹیکنالوجی نے یہ ممکن بنا دیا ہے۔

ماہرین کے مطابق یہ تحقیق اس بات کا ثبوت ہے کہ ہائی بلڈ پریشر کا آغاز دماغ سے ہوتا ہے، اور یہ دریافت اس بیماری کے لیے نئے اور مؤثر علاج کی راہیں کھول سکتی ہے۔

یہ تحقیق معروف سائنسی جریدے نیورون میں شائع ہوئی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



آئوٹ آف سلیبس


لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…