پیر‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2024 

اورنج لائن میٹرو ٹرین کے 100 روز مکمل قومی خزانے کو 14 کروڑ روپے کا خسارہ

datetime 13  فروری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد، کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک، آن لائن)لاہور میں چلنے والی اورنج لائن میٹرو ٹرین کے 100 روز مکمل ہوگئے۔ اورنج ٹرین حکومت کو 14 کروڑ روپے کے خسارے کا باعث بنی ہے۔روزنامہ نوائے وقت کی رپورٹ کے مطابق گذشتہ 100 روز میں 72 لاکھ افراد نے سفر کیا جن

سے کرائے کی مد میں 28 کروڑ 80 لاکھ سے زائد کی آمدن ہوئی۔ جبکہ اتھارٹی کی جانب سے بجلی کا بل 30 کروڑ اور ملازمین کی تنخواہوں کی مد میں 12 کروڑ روپے ادا کیے گئے۔ 24 اکتوبر سے چلنے والی اورنج لائن ٹرین میں صرف 40 فیصد لوگ سفر کر رہے ہیں۔ خسارے میں جانے کی ایک وجہ 11 فیڈر روٹس پر 180 بسوں کا نہ چلنا بھی ہے۔ کیونکہ اس کی وجہ سے مسافروں کو اورنج ٹرین سٹیشن تک پہنچنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کے جنرل منیجر آپریشنز عزیر شاہ نے بتایا کہ اس وقت اوسط 73 ہزار مسافر سفر کر رہے ہیں۔ ریونیو حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ ہم نے کہا تھا اس کا کرایہ 30 روپے رکھا جائے۔دوسری جانب کراچی سٹی سے اورنگی اسٹیشن تک سرکلرریلوے کی آزمائشی ٹرین کا سفر کامیاب رہا جس کے بعد کے سی آر کو سٹی سے اورنگی اسٹیشن تک توسیع دے دی گئی۔تفصیلات کے مطابق کراچی سٹی سے اورنگی ٹریک کو کے سی آر آپریشنل ٹریک کا حصہ بنا

دیا گیا۔ کراچی سٹی سے اورنگی 14کلومیٹر ٹریک پر8اسٹیشن اور12 پھاٹک ہیں۔ کے سی آر 1 اپ اورنگی اسٹیشن سے شام4 بجکر16 منٹ پرروانہ ہوگی۔ کیسی آرمنگھوپیر، سائٹ، شاہ عبدالطیف اور بلدیہ سے گزرے گی۔کے سی آرٹرین لیاری اور وزیرمنشن اسٹیشن سے ہوکرسٹی اسٹیشن پہنچے گی۔

سٹی اسٹیشن پہنچنے کے بعد ٹرین معمولی روٹ کے مطابق دھابیجی پہنچے گی۔ کے سی آر 2 ڈاؤن صبح 10:10 پر اورنگی اسٹیشن پہنچے گی۔ کے سی آر ٹرین کا اورنگی سے دھابیجی تک مجموعی طور پر74کلومیٹر کا فاصلہ ہے۔ٹرین 5 کوچز پر مشتمل ہے مجموعی گنجائش 500 مسافروں

کے آرام دہ سفر کی ہے۔دریں اثنا صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) پشاور کی بس میں سفر کیا۔ایوان صدر کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بی آر ٹی پشاور کی بس میں سفر کیا

اور ایک اسٹاپ سے دوسرے اسٹاپ تک پہنچے۔صدر مملکت نے بس میں موجود مسافروں سے گفتگوکی۔ صدر مملکت کو اپنے درمیان دیکھ کر شہری خوش نظر آئے جبکہ بعض شہریوں نے ان کے ساتھ سیلفیاں بھی بنوائیں۔صدر مملکت نے ٹرانسپورٹ سے متعلق انتظامات کے بارے میں دریافت کیا جس پر مسافروں نے BRT کی سروس پر اطمینان کا اظہار کیا ۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…