اسلام آباد (این این آئی)پاکستان ڈیمو کریٹک میں شامل جماعتوں کے اراکین نے الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن آئینی ادارہ ہے، عوام حق اور انصاف مانگنے آئے ہیں،یہودیوں،ہندؤں سے پیسہ لیکر سیاسی عدم استحکام پیدا کرنیوالوں کو حکمرانی کا کوئی حق نہیں،فارن فنڈنگ
اکاؤنٹس جائز ہیں تو گھبراہٹ کس بات کی ہے، منتخب وزیراعظم کو جے آئی ٹی کے ذریعے چھ ماہ میں نااہل قرار دیا جاسکتا ہے تو 7سال بعد یہ کیس کیوں التوا ء کا شکار ہے، ناانصافی کسی صورت قبول نہیں کریں گے،عوام کی مرضی و منشاء کی حکومت چاہتے ہیں،سویلین اور عسکری ادارے ناکام ہوچکے،حلف لینا رسم ہے یا اس کے معانی بھی ہیں، سپریم کورٹ وضاحت کرے،عمران خان کوپاکستان دشمنوں کی پالیسیوں کو پروان چڑھانے کیلئے لایا گیا۔منگل کو الیکشن کمیشن کے باہر پی ٹی آئی کے فارن فنڈنگ کیس کے حوالے سے ہونیوالے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب احمد شیر پاؤ نے کہا کہ تمام طبقہ فکر کے افراد آج الیکشن کمیشن کے سامنے جمع ہیں کیونکہ یہ ایک آئینی ادارہ ہے،یہ لوگ اپنا حق اور انصاف مانگنے آئے ہیں یہ آئین پر عملدرآمد کے لئے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اڑھائی سال پہلے الیکشن میں دھاندلی ہوئی جبکہ 6سال سے عمران خان فارن فنڈنگ کی تلاشی نہیں دے رہا،ہم یہ ناانصافی کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اگر آپ کے فارن فنڈنگ اکاؤنٹس جائز ہیں تو گھبراہٹ کس بات کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئین کے 62 اور 63 کے تحت اثاثے چھپانے اور غلط بیانی پر یہ نااہل ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم عوام کی مرضی و منشا
کی حکومت چاہتے ہیں۔پختونخوا میپ کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے انقلاب زندہ باد کا نعرہ لگواتے ہوئے کہا کہ ہمارے سویلین اور عسکری ادارے ناکام ہوچکے ہیں،ہمارے چار سو بچوں کو شہید کردیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے صوبوں میں پانچ ہزار لوگوں کو شہید کردیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کیا حلف لینا رسم ہے یا اس کے معانی بھی
ہیں، سپریم کورٹ اس کی وضاحت کرے۔ انہوں نے کہا کہ غریب افراد کو اتنا تنگ نہ کیا جائے کہ وہ دکانوں اور سرکاری ذخائر کو لوٹ لیں۔ انہوں نے کہا کہ میں مولانا اور مفتیاں کرام سے مطالبہ کرتا ہون بھوک زیادہ ہوجائے تو فتوی دیں کہ سرکاری اناج کے گودام لوٹ لیں۔پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماء وسابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف
نے کہا کہ پاکستان کے عوام الیکشن کمیشن کے سامنے جمع ہوکر پوچھنے آئے ہیں کہ 7سال فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ کیوں نہیں کررہا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان تم دو نہیں ایک پاکستان کی بات کرتے تھے مگر تم نے ہر حوالے سے جھوٹ بولا۔ انہوں نے کہا کہ ہم جمہوریت، آئین، قانون پسند لوگ ہیں اور آئیں و قانون کی عملداری کے
حامی لوگ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ یہودیوں اور ہندوں سے پیسہ لے کر سیاسی عدم استحکام پیدا کرتے ہیں انہیں حکمرانی کا کوئی حق نہیں، سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے اس موقع پر جمہوریت، پی ڈی ایم زندہ باد کا نعرہ لگوا یا۔احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اختر مینگل نے کہا کہ
جس آئین کی بنیاد پر یہ ملک کھڑا ہے یہ عوام اسی آئین کی بالادستی چاہتی ہے،افسوس اس ملک کے حکمرانوں، اسٹیبلشمنٹ نے اپنے جوتوں اور بوٹوں تلے اسی آئین کو روندا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس کیس میں کسی چھوٹے صوبے کی جماعت ہوتی تو کب کا اس کی قیادت کو لٹکا دیا جاتا۔ انہوں نے کہا کہ فارن فنڈنگ کے الزام پر ہی
عوامی نیشنل پارٹی پر پابندی لگا کر ان قائدین کو صوبوں تک محدود کردیا۔ انہوں نے کہا کہ انصاف کہاں ہورہا ہے؟ اگر کسی کے انصاف دیکھنا ہے تو بلوچستان کی حالت دیکھ لیں۔ انہوں نے کہا کہ جس ترازو میں انصاف فراہم کیا جانا تھا اس میں ہمارے بچوں کی لاشوں کے لوتھڑے، بزرگوں کی پگڑیاں اور خواتین کی عصمتیں تولی جاتی
ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب تک مساوی حقوق فراہم نہیں کیے جاتے اس وقت تک یہ گاڑی آگے نہیں چلے گی۔ اختر مینگل نے جعلی آپریشنز کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماء امیر حیدر خان ہوتی نے کہا کہ اگر فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ7سال پہلے ہوجاتا تو آج یہاں ہم احتجاج نہ کررہے ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایک
منتخب وزیراعظم کو جے آئی ٹی کے ذریعے چھ ماہ میں نااہل قرار دیا جاسکتا ہے تو پھر 7سال بعد کیوں یہ کیس التوا کا شکار ہے۔ جمعیت اہلحدیث کے سربراہ ساجد میر نے کہا کہ الیکشن قوانین کے مطابق غیر ملکی فنڈنگ نہیں لے سکتی،مگر نام نہاد حکمران جماعت نے اسرائیل اور بھارت جیسے دشمنوں سے فنڈنگ لی ہے۔نیشنل پارٹی کے
میر کبیر احمد شاہی نے کہا کہ نیشنل عوامی پارٹی پر بیرونی فنڈنگ کے باعث پابندی لگائی گئی مگر آج 7سال سے کیوں تحریک انصاف کا فیصلہ نہیں کیا جارہا۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف خود اعتراف کرچکی ہے کہ فارن فنڈنگ ہوئی مگر پھر تاخیر کیوں کی جارہی ہے؟۔ جمعیت علمائے پاکستان کے رہنماء اویس نورانی نے کہا کہ یہ
سلیکٹڈ کہتا تھا کہ مجھے 5 لوگ کہہ دیں کہ گو عمران گو تو میں گھر چلا جاؤنگا،آج عوام کی بڑی تعداد آگئی مگر اس کے باوجود یہ ٹس سے مس نہیں ہورہا۔ انہوں نے کہا کہ آج الیکشن کمیشن سے عوام حساب مانگنے آئینگے اور انصاف لے کر جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے دشمنوں کی پالیسیوں کو پروان چڑھانے کے لیے عمران خان کو لایا گیا۔