اسلام آباد (آن لائن) وفاقی حکومت نے چئرمین پی ٹی وی نعیم بخاری کو عہدے سے ہٹا دیا ہے۔ وفاقی کابینہ نے نعیم بخاری کو عہدے سے ہٹانے کی منظوری دے دی۔ میڈیارپورٹس کے مطابق کابینہ نے سرکولیشن سمری کے ذریعے عہدے سے ہٹانے کی منظوری دی۔ نعیم بخاری کو عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ کی ہدایتپر کیا گیا۔ یاد رہے اسلام آباد ہائیکورٹ نے نعیم بخاری کو
بطور چیئرمین پی ٹی وی کام سے روکتے ہوئے معاملہ دوبارہ وفاقی حکومت کو بھجوایا تھا۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا کہ سادہ سا سوال ہے سپریم کورٹ کا فیصلہ موجود ہے، وزارت اطلاعات نے عطا الحق قاسمی کیس میں جو غلطیاں ہوئیں وہی یہاں کیں ہیں، کیا اشہتار دیا گیا؟ کیا چئیرمین پی ٹی وی کیس میں زائد عمر سے متعلق نرمی دی گئی۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا یہ بینچ کم ہی ایگزیکٹو کے کام میں دخل اندازی کرتا ہے، آپ نے عمر کی حد میں نرمی کا جواز نہیں دیا، وزارت اطلاعات کو چاہیے تھا کہ کابینہ کو سپریم کورٹ کے فیصلے سے متعلق بتاتے، جب آپ سپریم کورٹ کے فیصلے کو پڑھے بغیر سمری بنائیں گے تو کابینہ کو بھی شرمندہ کریں گے۔ یاد رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے چیئرمین پی ٹی وی نعیم بخاری، قائم مقام ایم ڈی سمیت 6 تعیناتیوں کے خلاف درخواستوں پر فریقین کونوٹس جاری کر دیئے تھے۔گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے درخواست پر سماعت کی۔درخواست گزاروں کے وکلاء آصف گجر اور شکیل عباسی عدالت میں پیش ہوئے جبکہ چیئرمین پی ٹی وی کے جانب سے وکیل محمد حماد جبکہ وفاق کی جانب سے ڈپٹی اٹارنی طیب شاہ عدالت میں پیش ہوئے۔ چیف جسٹس نے کہاکہ سپریم کورٹ کےفیصلے میں تعیناتی کا طریقہ کار واضح ہے۔ چیئر مین پی ٹی وی نے کہاکہ درخواست میں کہا گیا کہ تعیناتی کے لیے کوئی اشتہار نہیں دیا گیا، وفاقی حکومت کے پاس اختیار ہے کہ وہ کس کو تعینات کرے۔ چیف جسٹس نے پی ٹی وی کے وکیل سے استفسار کیاکہ جس کیس کا آپ حوالہ دے رہے ہیں اس میں عمر کی حد کیا ہے؟ سپریم کورٹ کے
فیصلے میں واضح کہا ہوا ہے تو پھر آپ کیسے کر سکتے ہیں؟۔وکیل چیئرمین پی ٹی وی نے عدالت سے استدعا کی کہ مجھے ریکارڈ دیکھنے کے لیے کل تک کا وقت دیں۔ عدالت نے وکیل چیئر مین پی ٹی وی کو ہدایت کی کہ ریکارڈ کو چھوڑیں آپ سپریم کورٹ کا فیصلہ پڑھ لیں۔ وکیل چیئر مین پی ٹی وی نے کہا کہ کمپنیز آرڈیننس کے
مطابق بورڈ آف ڈائریکٹرز نے چیرمین کی تعیناتی کی ہے۔ چیف جسٹس نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے استفسار کیاکہ چیئرمین پی ٹی وی کی سمری وفاقی حکومت کو جب بھیجی تو اس میں کیا لکھا ہے؟ وکیل چیئر پی ٹی وی نے کہاکہ چیرمین پی ٹی وی کی تعیناتی کی ایک سمری پہلے گئی اور پھر دوسری سمری بعد میں بھیجی گئی۔