گڑھی خدا بخش (مانیٹرنگ +این این آئی) برسی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علما اسلام(ف)کے مرکزی رہنما سینیٹر عبدالغفور حیدری نے کہا کہ شہید بینظیر بھٹو فولادی اعصاب کی حامل خاتون تھیں۔ عبدالغفور حیدری نے کہاکہ کار ساز واقعے پر ملاقات ہوئی تو بی بی نے کہا معلوم نہیں پھر ملاقات ہوگی بھی یا نہیں۔انہوں نے کہا کہ بینظیر بھٹو نے جس جرات اور
بہادری کے ساتھ آمروں کو للکارا تھا وہ قابلِ تحسین ہے۔جے یو آئی(ف)کے مرکزی رہنما نے کہا کہ اپوزیشن اتحاد کو آج جن بزدل حکمرانوں سے واسطہ پڑا ہے کاش وہ خود منتخب ہوتے۔انہوں نے کہاکہ ایسے بزدل حکمران زندگی میں نہیں دیکھے، حکومتی پالیسیوں سے غریب کی چیخیں نکل رہی ہیں، صنعتکار بھاگ رہے ہیں۔پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے اپنے خطاب میں کہا کہ پی ڈی ایم کے تحت اپنے سیاسی حقوق کے حصول کے لیے جدوجہد کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے فیصلے عوام نے کرنے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تمام اداروں کو آئین کی پاسداری کرنی چاہیے۔ اپنے خطاب کے آخر میں محمود اچکزئی نے کہا کہ سندھ والو ایسے نہیں چلے گا، مجھ سے وعدہ کرو، کلہاڑی اٹھائو، ڈنڈا اٹھائو، ہمارے ساتھ چلو، استعفیٰ مانگنے اسلام آباد جانا ہے، برسی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیرِاعلی بلوچستان عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ آج پارلیمنٹ یرغمال ہے اور کسان بھوکے مر رہے ہیں، میڈیا وعدلیہ پرقدغنیںہیں۔۔انہوں نے کہا کہ وفاق بلوچستان اورسندھ کی سرزمین پرجزیروں کے نام پہ قبضہ کرناچاہتا ہے، بلوچ قوم کو جزیروں پر وفاق کا قبضہ منظور نہیں ہے۔سی پیک سے بلوچستان کے عوام کو بہت توقعات تھیں۔پاک چین اقتصادی راہداری کے بعد بلوچستان کے عوام مشکل سے زندگی گزار رہے ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ہمارے وسائل پر قبضہ کیا جا رہا ہے۔
سابق وزیراعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک نے کہا کہ موجودہ حکومت جمہوریت کے منہ پر طمانچہ ہے۔انہوں نے حکومت کو تجویز دی کہ اگر ملک میں دہشت گردی کا خطرہ ہے تو پہلے اسلام آباد کو محفوظ بنائیں۔سابق وزیر اعلی خیبر پختونخوا امیر حیدر خان ہوتی نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ عدم تشدد کی بات لیکن ہم پرہمیشہ تشدد ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ہم پرامن جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں۔