پشاور (این این آئی) ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ لوگوں کے کمرشل ٹرانزیکشن اورامپورٹ ایکسپورٹ چیک کرنا نیب کا کام نہیں، نیب کو ایف بی آر کا کام کرنا ہے توان اداروں کو بند کر دیں،پارلیمنٹ اور حکومت کی غلطی ہے کہ اب تک نیب کے قانون کو بدلا
نہیں گیا، بزنس کمیونٹی اور پرائیویٹ شہریوں کو نیب کی زد میں نہیں آنا چاہئے۔ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا نے سرحد چیمبر آف کامرس کے دورے پر خطاب میں کہا کہ نیب تاجروں کو ٹارچر کررہا ہے جس پر وزیراعظم عمران خان، چیف جسٹس اور آرمی چیف کو آگاہ کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ اسلام آباد چیمبر والوں نے کال کی کہ ان کے 12 ممبران کو نیب ٹارچر کررہا ہے، چیئرمین نیب بزنس کمیونٹی سے ملنے گئے تاکہ مسائل کا حل نکلے۔ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ تاریخ میں پہلی بار نیب کے حوالے سے سینیٹ کا اجلاس طلب کیا ہے، نیب نے آج تک سیاسی شخصیات سے ریکوری نہیں کی صرف کاروباری افراد سے اربوں روپے وصول کئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ اور حکومت کی غلطی ہے کہ اب تک نیب کے قانون کو بدلا نہیں گیا، بزنس کمیونٹی اور پرائیویٹ شہریوں کو نیب کی زد میں نہیں آنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ تاجر سوئی گیس کے مسئلے پر اجلاس کے دوران پارلیمنٹ کے سامنے احتجاج کریں اگر ایسا نہیں کریں گے تو ٹیبل پر بیٹھ کر بات کرنے سے کچھ نہیں ہوگا۔چیئرمین سینیٹ نے کہاکہ سینیٹ کے الیکشن قبل از وقت نہیں بلکہ اپنے وقت پر ہی ہونگے۔