مظفرآباد(این این آئی)محکمہ خوراک کی پھرتیاں ، 15دن میں آٹا فی من 16سو سے 21سو تک پہنچ گیا،دیگر علاقوں میں گزشتہ 10روز سے آٹے کا بحران شدت اختیار کرگیا،حکومت وفاقی (ن) لیگ کی ترجمانی میں مصروف ،سیکرٹری خوراک آٹے کے بحران کو
ختم کرنے کے بجائے مزید بحران پیدا کرنے کی پالیسی پر گامزن ہیں ،عوام کا شدید احتجاج۔تفصیلات کے مطابق دارلحکومت مظفرآباد میں محکمہ خوراک کی پھرتیاں ،منظور آٹا ڈیلرز کو آٹے کی سپلائی جاری جبکہ بعض علاقوں میں 10روز سے آٹے کی سپلائی بند ہے ،عوام کا کہنا ہے کہ محکمہ خوراک نے اِس سے قبل آٹے کا بحران پیدا ہونے نہیں دیا مگر سیکرٹری خوراک نے آتے ہی آٹے کا بحران پیدا کردیا اور 15روز میں فی من آٹے کی قیمت میں 500روپے کا اضافہ کردیا،آٹا فی من 16سو روپے تھا لیکن اب 21سو روپے میں فروخت ہورہا ہے ،عوام کا کہنا ہے کہ حکومت آزادکشمیر اور وزیر خوراک کی عدم توجہ کی وجہ سے آزادکشمیر کا سرکاری آٹا بھی عوام کے نصیب میں نہیں ہے پاکستان سے آنے والے آٹے کو خرید کر کھانے کی طاقت نہیں ۔اُنہوں نے کہا کہ محکمہ خوراک آٹے کا بحران ختم کرکے تمام ڈیلرز کو برابر کی سطح پر آٹا دے جبکہ آزادکشمیر میں آٹے کی سابقہ قیمت 16سو روپے تھی جبکہ اب 21سو ہے جس کو اگر کنٹرول نہ کیا گیا تو شدید احتجاج کرنے پر مجبو رہوجائیں گے۔