پیر‬‮ ، 15 ستمبر‬‮ 2025 

پاکستان میں خواتین ورکرزکی تعداد25فیصد سے تجاوز

datetime 15  دسمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)کام کرنے والی خواتین کی شرح دنیا بھر کے ترقی پذیرممالک اور ترقی پذیر معیشتوں میں بالترتیب 48اور 69فیصد کے درمیان ہے ،گزشتہ سال کئے جانے ایک سروے کے مطابق 2019میں پاکستانی خواتین کی شرکت کی شرح 25فیصد تھی او ر اب2020سے اس  کی شرح میں اضافہ ہورہا ہے، افرادی قوت میں خواتین کے بڑھتے ہوئے حصہ نے تحقیق کاروں کو خواتین کے لئے

کام کے رویے،لیکن جدت پسندی کے مختلف پہلووں کی تفتیش کرنے پر راغب کیا۔کام کرنے کی جگہ کی جدت طرازی  کے رویے کو اختراعی نظریات کی تخلیق، فروغ  اور ان پر عملدرآمد کے ارادہ کی کوششوں کے طور پر بیان کیا گیا ہے تاکہ گروپوں اور اداروں میں کام کی کارکردگی کو فائیدہ پہنچ سکے۔یہ بات محمد علی جناح یونیورسٹی کراچی کے بزنس اینڈ ریسرچ جرنل میں “سروس انڈسٹری میں کام کرنے والے مقامات کے شعبے،ایک پائیلٹ تحقیق اور جدت پسندبرتاو”پر شائیع ہونے والی ایک مطالعاتی رپورٹ میں کہی گئی ہے جو زیبسٹ لاڑکانہ کی صائیمہ رفیق اور بحریہ یونیورسٹی کراچی کی نوید آر خان نے کی تھی۔اسٹڈی رپورٹ کے مطابق کام کرنے کی جگہ کی جدت کو ان اداروں کے معمول کے کاموں میں ضروری سمجھا جاتا ہے جو مسابقتی اور ہنگامہ خیز کاروبار کے ماحول کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔تھیوری تجویز کرتی ہے کہ تنظیمی عنصرکام کی جگہ پر جدت پسندی کے طرزعمل کو متاثر کرتا ہے۔مشال کے طور پر اس سے قبل کی جانے والی ریسرچ میں قائید کے کردار کی توقع،تصویر اور کارکردگی کے نتائج سے متعلق تجربہ اور کام کی جگہ پر جدت طرازی کے رویے کا تعین کرنے کے ساتھ سیکھنے کا بھی مقصد تھا۔توقع کی جاتی ہے کہ کام کی جگہ پر جدت پسندی  کے رویے سابقہ تحقیق کاروں کے مابین کسی حد تک صنف کے ذریعے قابو پانا ممکن تھا

۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں کام کرنے والی سرگرمیوں میں خواتین کی شمولیت وسیع پیمانے پر ہے اور ان کی شراکت رسمی سے غیر رسمی شعبوں میں مختلف ہوتی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ روزگار کی حیثیت رکھنے وا لی مزدور منڈیوں میں خواتین افرادی قوت کی بڑھتی ہوئی شراکت سے یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ خواتین معاشی سرگرمیوں میں نمایاں کردار ادا کرتی ہیں،اور خواتین کا ورکنگ فورس میں اضافہ ہوتا جارہا ہے کیونکہ دنیا بھر میں خواتین کے کردار میں ڈرامائی تبدیلی آرہی ہے ۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کام کی جگہ پرمینیجر کے لئے کامیابی کے لئے غور کرنا ایک اہم ترین پہلو ہے ،

وہ ادارے جو اپنے ملازمین کو جدت پسندی کے لئے شامل کرنا چاہیں گے انھیں تبدیلی اور جدت پسندی کی آب وہواکو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ اس بنا پر اداروں  کو تنظیمی عوامل پر غور کرتے ہوئے  اداروں میں صنفی تنوع کو متوازن رکھنے کی ضرورت ہے ۔اسٹڈی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ باختیار ملازمین نئے آئیڈیازاور اختراعی خصوصیت پیداکرنے پر زیادہ مائل ہوتے ہیں۔



کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…