لاہور (آن لائن) پنجاب حکومت نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنمائوں اور کارکنوں پر مقدمات کی بارش کر دی ہے، جس کے نتیجے میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کی قیادت میں نکالی جانے والی ریلی کے نتیجے میں لاہور پولیس کے پانچ تھانوں نے مریم نواز سمیت لیگی رہنمائوں اور کارکنوں کے خلاف مزید چھ مقدمات درج کر لئے ہیں، جس کے بعد مسلم لیگ (ن) کے
رہنمائوں اور کارکنوں کے خلاف درج کئے گئے مقدمات کی تعداد 30 سے زائد ہو گئی ہے، بتایا گیا ہے کہ ریلی کے آغاز جاتی امرا سے لے کر لوہاری گیٹ تک نکالی جانے والی ریلی کے روٹ پر واقع تمام تھانوں نے مریم نواز اور لیگی کارکنوں کے خلاف ایک ایک مقدمہ درج کیا ہے جبکہ تھانہ گوالمنڈی نے دو مقدمات درج کئے ہیں، ان مقدمات میں اشتعال انگیز تقاریر، سائونڈ سسٹم ایکٹ، روڈ بلاک اور کورونا ایس اوپیز کی خلاف ورزی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ یہ مقدمات تھانہ رائے ونڈ ، اچھرہ، مزنگ، لوہاری گیٹ اور گوالمنڈی میں درج کئے گئے ہیں جبکہ تمام مقدمات علاقہ پٹواریوں کی مدعیت میں درج کئے گئے ہیں۔ کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی کے الزام میں مریم نواز نے جس ہوٹل میں کھانا کھایا اس کے خلاف بھی مقدمہ درج کر لیا گیا۔ مقدمات گوالمنڈی، لوہاری، مزنگ اور اچھرہ تھانے میں درج کیے گئے۔ مریم نواز کی گزشتہ روز کی ریلی کے خلاف گوالمنڈی پولیس نے 2 مقدمات درج کئے۔ ایف آئی آرز پٹواری ظفر عباس کی مدعیت میں کاٹی گئیں۔ نامزد افراد میں فیصل، چودھری ارشد، عامر خان اور عرفان بٹ شامل ہے۔ ایف آئی آر میں 100 سے زائد نامعلوم لیگی کارکنوں کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔تھانہ لوہاری گیٹ پولیس نے بھی کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی، روڈ بلاک اور اشتعال انگیز تقاریر کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا۔ ایف آئی آر پٹواری ملک مبشر کی مدعیت میں درج کی گئی۔ مقدمہ میں سائونڈ سسٹم فراہم کرنے والے عبد الرحمان، لیگی رہنما کامران، کاشف گجر، محمد طارق
اور محمد جاوید کو نامزد کیا گیا۔مریم نواز کی ریلی کے خلاف تھانہ مزنگ پولیس بھی حرکت میں آئی اور لیگی رہنما سمیت 200 سے زائد کارکنوں کے خلاف پرچہ کاٹ دیا۔ مقدمہ پٹواری شاہ نواز کی درخواست پر در ج کیا گیا۔اچھرہ میں بھی مریم نواز کی ریلی کا استقبال لیگی کارکنوں کو مہنگا پڑ گیا۔ استقبالیہ کیمپ میں موجود لیگی رہنما توصیف شاہ کے تین بھانجوں حمزہ ساجد، کاشف ساجد اور سید آفاق ساجد کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا۔ اچھرہ پولیس نے فیاض اکبر اور دو ڈرائیورز کے خلاف بھی
ایف آئی آر کاٹی۔ دریں اثناء گزشتہ روز نکالی گئی مسلم لیگ( ن) کے کارکنان کی ریلی میں شرکت کرنیوالے موٹر سائیکل سوار کارکنان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے ۔کارکنان نے اپنے بیانات میں کہا ہے کہ پولیس اور حکومت تمام ہتھکنڈے استعمال کرلیں لیکن اسکے باجود 13دسمبر لاہور جلسہ عام میں ہر صور ت شرکت کرینگے مقدمہ میں 16نامز د لیگی رہنمائوں میں عاصم خان عاصی ،اکرم گجر ،سابق یوسی چیئرمین افضل میو ،سابق وائس چیئرمین رانا پرویز اختر ،کونسلرز میںریحان تاجدین ،محمد افضل لدھیکے
،مرز اشتیاق بیگ ودیگر شامل ہیںجبکہ 200نامعلوم افراد کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے ،اندراج مقدمہ کے بعد لیگی کارکنان نے 13دسمبر کو لاہور جلسہ عام میں شرکت کیلئے منصوبہ بندی بنالی ہے لیگی کارکنان کے مطابق رائے ونڈ سے ایک ہزار سے زائد افراد لاہور جلسہ عام میں شرکت کرینگے ۔واضح رہے کہ رائے ونڈ میں مسلم لیگی کارکنان کے گھروں پر چھاپے بھی مارے جارہے ہیں ایف آئی آر میں کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی ،سڑک بلاک،ایمپلی فائر ایکٹ ،اشتعال انگیز تقاریر کی دفعات شامل ہیں ۔