فیصل آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) کینال روڈپربچی پرتشدد کاواقعہ کے بعد متاثرہ بچی کو پولیس نے اپنی تحویل میں لے لیا ہے، متاثرہ بچی نے اپنے ابتدائی بیان میں کہا ہے کہ رانامنیرکے بچوں نے ہمارے مورچھیڑنے کی کوشش کی تھی،بچی صدف کا کہنا ہے کہ مورچھیڑنے سے
روکنے پرمجھ پرتشددکیاگیا،بچی نے پولیس کو بتایا کہ رانامنیراوراس کی بیوی نے مجھے تشددکا نشانہ بنایا۔دوسری جانب وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدارنے فیصل آباد میں گھریلو ملازمہ پر تشدد کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے آرپی اوفیصل آباد سے رپورٹ طلب کر لی ہے اورتشدد کرنے والوں کے خلاف قانون کے تحت کارروائی کا حکم دیا ہے۔ وزیر اعلی عثمان بزدار نے کہا کہ معصوم بچی کو انصاف فراہم کریں گے۔بچی سے ایسا سلوک کسی صورت قابل قبول نہیں۔ پولیس نے واقعہ کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔چئیر پرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو سارہ احمد نے بھی فیصل آباد میں 12سالہ گھریلو ملازمہ پر تشدد کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ڈسٹرکٹ انچارج فیصل آباد کو ہدایات جاری کر دی ہیں جنہوں نے بچی کو تحویل میں لے لیا ہے۔چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی مدعیت میں ملزم کے خلاف ایف آئی آر درج کروا دی گئی ہے۔ بیورو کی جانب سے دی گئی درخواست پر مقدمہ درج کرنے کے بعد ملزم کو گرفتار کر لیا۔سارہ احمد نے کہا کہ بچی کا مکمل طبی معائنہ بھی کروایا جائے گا ااو رمعصوم بچی کو ہر ممکن انصاف فراہم کیا جائے گا۔ آئی جی پنجاب انعام غنی نے بھی فیصل آباد میں گھریلو ملازمہ بچی پر تشدد کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او فیصل آباد سے واقعہ کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔