لاہور( این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) نے 13دسمبر کو مینار پاکستان پر تحریک انصاف کے30 اکتوبر 2011 کے جلسے سے بڑا جلسہ کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقدمات قائم کر کے آپ کیا کر لیں گے، 13 دسمبر کا جلسہ لازمی ہو گا اور مینار پاکستان پر ہی ہو گا اور
یہ لاہور کی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ ہو گا، رہنمائوں نے کہا ہے کہ 7دسمبر سے مریم نواز لاہور کے دورے پر نکلیں گی ۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا مشہود نے پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹائون میں لاہور جلسے کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کے بعد دیگر رہنمائوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کی ۔ رانا مشہود نے کہا کہ سلیکٹڈ مسلط ہوئے تو ملک دنیا بھر میں تنہا ہو گیا اور آج ہمارے قریبی دوست ممالک بھی ہم سے دور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نااہل اور کرپٹ حکومت سے کوئی بھی مطمئن نہیں ،13 دسمبر تک ہم جو سرگرمیاں کر رہے ہیں، ان کی تفصیلات سے عوام کو آگا ہ کر رہے ہیں،آج 6 دسمبر کو سوشل میڈیا کنونشن جوہر ٹائون میں ہو گا جس میں ملک اور دنیا بھر سے لوگ ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوں گے ،اس کنونشن سے نواز شریف اور نواز شریف خطاب کرینگے ،اسی روز این اے 129 ایاز صادق کے حلقے میں ورکرز کنونشن ہو گا،
رانا مبشر اور کامران مائیکل یوحنا آباد میں اقلیتوں کا کنونشن منعقد کرینگے ،غزالی سلیم بٹ خواتین کا کنونشن کرینگے 7، دسمبر کو مریم نواز لاہور کے دورے پر نکلیں گی، این 128 روحیل اصغر کے حلقے سے شروع ہو کر این اے 124 شادباغ، بادامی باغ سے ہوتے ہوئے
ملک ریاض کے حلقے این اے 123 پہنچیں گی ،8 دسمبر کو این اے 131 خواجہ سعد رفیق کے حلقے میں ورکرز کنونشن بھٹہ چوک پر ہو گا، 9 دسمبر کو لاہور میں پی ڈی ایم کی صوبائی قیادت سربراہی قیادت کے فیصلوں کی توثیق کرے گی ،اسی دن یوتھ موٹر سائیکل ریلی ماڈل ٹائون
سے نکالی جائے گی جو مینار پاکستان جائے گی ،10 دسمبر کو مریم نواز گجومتہ سے رانا مبشر اور سہیل شوکت بٹ کے ہمراہ ریلی شروع کر کے اچھرہ، مزنگ کے مختلف علاقوں سے ہوتے ہوئے داتا دربار پہنچیں گی اور دعا کریں گی ،11 دسمبر کو سیف کھوکھر اور افضل کھوکھر کے
حلقے میں ورکرز کنونشن ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ آج تمام لوگوں کو باہر نکلنے کی ضرورت ہے کیونکہ عمران خان اور ان کے حواریوں نے ملک کو بے پناہ نقصان پہنچایا ہے ،ہمیں ضمانت منسوخی کی دھمکیاں دی جارہی ہیں ،اداروں کے سربراہان کو سوچنا چاہیے کہ فیصلے میرٹ پر ہی ہونے چاہئیں۔
سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ ہم گرفتاریوںدھونس سمیت کسی ایکشن سے ڈرنے والے نہیں ہیں ،اگر حکومت نے ملتان جلسے سے سبق سیکھا تو اچھی بات ہے ،حکومت نے 13 دسمبر کے جلسے کی وجہ سے لیگی رہنمائوں پر مقدمات بنانا شروع کر دئیے ہیں ،میری وزیراعظم اور
وزیراعلی پنجاب سے گزارش ہے کہ ایسی سرگرمیاں نہ کریں، مقدمات قائم کر کے آپ کیا کر لیں گے ،13 دسمبر کا جلسہ لازمی ہو گا اور مینار پاکستان پر ہی ہو گا اور یہ لاہور کی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ ہو گا، اس جلسے کو 30 اکتوبر 2011 کے جلسے سے تقابل کرنے کا چیلنج ہم قبول
کرتے ہیں ،اس سیاسی جلسے کو اسی پس منظر میں دیکھا جائے ۔ا نہوں نے کہا کہ ہرگزرے دن کے ساتھ کارکنوں کا جوش و جذبہ مسلسل بڑھ رہا ہے ،عمران خان سوچ لیں کہ انہوں نے 13 دسمبر تک عزت سے جانا ہے یا عوام انہیں کھینچ کر نکالیں گے یہ فیصلہ حکومت نے فیصلہ کرنا ہے ۔
حکومت فیصلہ کر لے جلسہ مینار پاکستان پر ہونا ہے یا پورے لاہور میں ہونا ہے ۔مریم نواز کی ضمانت منسوخی کا تعلق سیاسی طور پر خاموش ہونے سے ہے لیکن وہ نڈر اور بے خوف ہیں ،جب وفاقی کابینہ میں فیصلہ ہوتا ہے کہ جلسے میں رکاوٹ نہیں ڈالی جائے گی تو پھر کارکنوں کی گرفتاریاں کیوں ہوتی ہیں۔