لاہور(این این آئی) لاہور اورگرد و نواح کے بھٹہ مالکان نے اینٹوں کی قیمتوں میں خود ساختہ اضافہ کر کے عوام کو لوٹنا شروع کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق سموگ کی روک تھام کے لیے پنجاب حکومت نے عارضی طور پر بھٹوں کو بند کرنے کے احکامات جاری کیے تھے جس کی آڑ میں بھٹہ مالکان نے اینٹوں کے ریٹ میں 2ہزار روپے تک اضافہ کر دیا ہے جس سے فی ہزار اینٹ
کی قیمت 13 سے15ہزار تک پہنچ گئی ہے جب کے اینٹ کا سائز بھی پورا نہیں۔ سروے کے مطابق اینٹوں کی قیمتوں میں اضافے کے باعث تعمیراتی کام رکنا شروع ہو گئے ہیں جس سے مزدور طبقہ بری طرح متاثر ہو رہا ہے۔یاد رہے کہ اس سے قبل بھٹہ خشت مالکان نے ایکا کر کے راتوں رات موسم کو جواز بنا کر اینٹوں کی فی ہزار قیمت میں 14فیصد تک از خود اضافہ کر دیا، جبکہ غفلت کا شکار انتظامیہ ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھی ہے، فی ہزار اینٹ کی قیمت 13 ہزار ہونے سے قبل فی ہزار قیمت68سو روپے تک تھی، مگربھٹہ مالکان نے ایکا کر کے اچانک اس میں ایک ہزار روپے تک اضافہ کر دیا تھا، بعض مقامات پر آٹھ سو روپے اضافہ دیکھنے میں آیا، اینٹوں کی قیمت میں اضافہ کے باعث نجی شعبہ کے ساتھ ساتھ سرکاری طور پر تعمیراتی امور شدید متاثر ہوئے ہیں، دوسری جانب انتظامیہ خواب غفلت کے مزے لے رہی ہے، اور اینٹوں کی بلیک میں فروخت کا سلسلہ بھی چل نکلا ہے، موسم کو جوا ز بنا کر خود ساختہ اضافہ کو شہریوں نے غیر قانونی اور غریب طبقے پر کاری ضرب قرار دیتے ہوئے حکومت پنجاب سے نوٹس لے کر فوری ایکشن لینے کا مطالبہ کیا ہے۔اس طرح قیمتوں میں اضافے ہوتے ہوتے اب فی ہزار اینٹ کی قیمت پندرہ ہزار تک پہنچ گئی ہے، دوسری جانب سموگ کے باعث اینٹوں کے بھٹے بند ہونے کے پیش نظر جہاں اینٹوں کی قیمتوں میں مصنوعی اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے
وہاں پر سیمنٹ کی قیمتیں بھی بڑھا دی گئی ہیں بہاولنگر اور گردونواح کے مختلف علاقوں میں اینٹوں کی قیمتوں کیساتھ ساتھ سیمنٹ کی فی بوری کی قیمت میں 50 سے 60 روپے اضافہ دیکھا جا رہا ہے سرکاری ریٹ 520 روپے سے 530 روپے تک ہے جبکہ گردونواح کے علاقوں میں سیمنٹ کی بوری 590 سے 600 روپے میں فروخت کی جارہی ہے۔