اسلام آباد(آن لائن) قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا پانچ ماہ بعد بھی جواب دینے میں ناکام رہے۔سلیم مانڈوی والا سے متعلق خبروں اور اداریوں پر نیب کی جانب سے وضاحتی اعلامیہ جاری
کیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ سلیم مانڈوی والا پانچ ماہ بعد بھی جواب دینے میں ناکام رہے۔نیب کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سے 18 اکتوبر 2019 کو جواب طلب کیا گیا تھا، سلیم مانڈوی والا نے سوالنامے کا جواب بھی 5 ماہ بعد دیا۔اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ سلیم مانڈوی والا اور اعجاز ہارون نے 80 ملین کے فوائد لیے تھے، سلیم مانڈوی والا اپنے جواب میں کوئی وضاحت دینے میں ناکام رہے۔نیب کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ نیب کا کسی سیاسی جماعت، گروہ یا شخص سے کوئی تعلق نہیں ہے، نیب کی وفاداری صرف ریاست پاکستان سے ہے۔اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ سلیم مانڈوی والا خود کو بزنس کیمونٹی کے پیچھے چھپاتے رہے، اعجاز ہارون نے بعد میں یہ رقم قرض ظاہر کی۔قومی احتساب بیورو کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ نیب کی ذمہ درای کرپشن کا خاتمہ اور لوٹی گئی رقم کی واپسی ہے، نیب پر کسی قسم کے پراپیگنڈے سے دبا نہیں ڈالا جا سکتا۔