پیر‬‮ ، 15 دسمبر‬‮ 2025 

کراچی ڈی ایچ اے فیز 4 مبینہ پولیس مقابلہ بنگلے کی خواتین کے دوران گفتگو تہلکہ خیزانکشافات

datetime 1  دسمبر‬‮  2020 |

کراچی(این این آئی)کراچی کے علاقے ڈی ایچ اے فیز 4 میں گزشتہ ہفتے ہونے والے مبینہ پولیس مقابلے کی تحقیقات جاری ہیں ،تفتیشی ٹیم نے جائے وقوعہ کا ایک بارپھر دورہ کیا جبکہ مقابلے میں حصہ لینے والی پولیس ٹیم اور ہلاک ملزمان کے لواحقین کے بیانات بھی قلمبند کیے جارہے ہیں ۔کراچی ڈیفنس مبینہ پولیس مقابلے میں 5 ملزمان کی ہلاکت کے معاملے کی

تفتیش کا عمل اب تک جاری ہے ، تفتیش سٹی انوسٹی گیشن کو منتقل ہونے کے بعد حکام نے جائے وقوعہ کا ایک  اور دورہ کر کے آس  پاس لگے سی سی ٹی وی  پوائنٹس کا جائزہ لیا  اور گزری پولیس کا مکمل ریکارڈ حاصل کرلیا جبکہ مقابلے میں حصہ لینے  والی پولیس ٹیم اورہلاک ملزمان کے ورثا کے  بیانات لینے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔مبینہ مقابلے میں ہلاک ملزمان میں سے ایک ڈرائیور عباس ہے جس کی مالکن اور پی ٹی آئی رہنما لیلی پروین کا کہنا ہے کہ ان کے ڈرائیور عباس کا پوسٹمارٹم کیا جائے تا کہ اس کی باڈی کو تدفین  کیلئے آبائی علاقے رحیم یار خان بھیجا جاسکے جس کے بعد وہ خود بھی پولیس کو اپنا  بیان ریکارڈ کرائیں گی ۔دوسری جانب مقابلے میں ہلاک ملزم عباس کی تاحال  لاش نہیں مل سکی ہے جبکہ اسپتال انتظامیہ کا موقف ہے پولیس احکامات کے بعدلاش ورثا کے حوالے کی جائے  گی۔دریں اثناء مبینہ پولیس مقابلے کے 15 گھنٹے بعد رہا کی گئی بنگلے کی خواتین نے انکشافات کیاہے کہ جمعے کی رات ساڑھے 4 بجے 10 سے 15 پولیس اہلکار بنگلے میں آئے،جنہوں نے ڈرائیور عباس سے گاڑی کی چابی لی اور اسے ایک اور گاڑی میں بٹھا دیا گیا۔خواتین نے بتایا کہ ہمیں دوسری گاڑی میں بٹھایا گیا جس کے 10،15 منٹ بعد فائرنگ شروع ہو گئی، ہمیں 15 گھنٹے سے زائد تک پہلے تھانے اور پھر ایک بند کمرے میں رکھا گیا۔خواتین نے کہاکہ تھانے میں ڈرائیور عباس سے متعلق پوچھا گیا، موبائل فون بھی لے لیے گئے، اس رات ہمارے گھر کوئی ڈکیت نہیں آئے، ڈرائیورعباس کو بے گناہ مارا گیا۔خواتین نے بتایاکہ مقابلے کے بعد پولیس پوری گلی کی سی سی ٹی وی ویڈیو اپنے ساتھ لے گئی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…