ہفتہ‬‮ ، 13 ستمبر‬‮ 2025 

ریاست عام شہریوں کے بجائے صرف اشرافیہ کی خدمت کر رہی ہے،اس بیوہ سے 50 سال سے یہ کام ہو رہا ہے، کیا جواز بتائیں؟ اسلام آباد ہائیکورٹ کے ریمارکس

datetime 27  ‬‮نومبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا ہے کہ ریاست عام شہری کا تحفظ نہیں کر رہی صرف ایلیٹ کلاس کی خدمت کر رہی ہے،شہری انصاف لینے نکلیں تو تکنیکی رکاوٹوں میں الجھ کر تھک ہار کر بیٹھ جاتے ہیں،آئینی عدالت نے عوامی حقوق کا تحفظ کرنا ہے، شہریوں کے بنیادی حقوق یقینی بنانا ہونگے، پچاس سال سے جس بیوہ کو اپنی ہی زمین کے بدلے پلاٹ نہیں

مل رہا اسے کیا جواز بتائیں؟۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں وفاقی دارالحکومت میں نئے سیکٹرز کی تعمیر سے متاثر ہونیوالے شہریوں کو معاوضوں کی عدم ادائیگی کیس کی سماعت ہوئی، دوران سماعت عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہر سطح پر مفادات کا ٹکراؤ سامنے آ جاتا ہے، ریاست کو تو شہریوں کی حفاظت کرنی چاہئے تھی، لیکن مسئلہ یہ ہے ریاست عام شہری کا تحفظ نہیں کر رہی، صرف ایلیٹ کلاس کی خدمت کر رہی ہے۔چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ شہریوں کی انصاف تک رسائی کی راہ میں ہر جگہ رکاوٹیں ہی رکاوٹیں ہیں، شہری انصاف لینے نکلیں تو تکنیکی رکاوٹوں میں الجھ کر تھک ہار کر بیٹھ جاتے ہیں، حکام ان شہریوں کی جگہ خود کو رکھ کر دیکھیں جنہیں اپنی زمینوں سے نکال کر بے گھر کر دیا گیا، خود سوچیں آپ کے گاؤں کی پوری زمین حکومت زبردستی لے اور آپ کو ڈی سی ریٹ پر ادائیگی کر دے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کسی کی زمین سرکاری تحویل میں لینے کیلئے بین الاقوامی اصول موجود ہیں، یہ بنیادی انسانی حقوق کا معاملہ ہے جن کی زمینیں لی گئیں وہ متاثرین ہمارے لئے اہم ہیں، آئینی عدالت نے عوامی حقوق کا تحفظ کرنا ہے، شہریوں کے بنیادی حقوق یقینی بنانا ہونگے، پچاس سال سے جس بیوہ کو اپنی ہی زمین کے بدلے پلاٹ نہیں مل رہا اسے کیا جواز بتائیں؟۔

موضوعات:



کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…