منگل‬‮ ، 25 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

’’نواز شریف کی شہباز شریف سے بات ہوئی تو دونوں آبدیدہ تھے‘‘ ن لیگی سینئر رہنما عطاء تارڑ نے دونوں بھائیوں کی کیفیت بیان کر دی

datetime 22  ‬‮نومبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی)مسلم لیگ (ن) کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ محترمہ بیگم شمیم اختر کا جسدخاکی پاکستان آنے میں دو سے تین روز لگ سکتے ہیں کیونکہ ابھی یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ جسد خاکی کس فلائٹ سے پاکستان پہنچائی جائے گی،وزیرقانون نے دونوں بھائیوں میں ٹیلیفونک گفتگو کاانتظام کرایاہے اور شہباز شریف اپنے بھائی سے بات کرتے ہوئے آبدیدہ ہو گئے،

کوشش ہے شہباز شریف کی پیرول پر رہائی تدفین سے ایک روز قبل شروع ہو اور تعزیت کیلئے آنے والوں سے ملاقاتوں کیلئے کم ازکم دوہفتوں کی رہائی دی جائے۔ کوٹ لکھپت جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ محترمہ بیگم شمیم اختر کے انتقال کے بعد شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو جیل میں ایک جگہ اکٹھا کیا گیا اور دونوں انتہائی رنجیدہ تھے۔ وزیر قانون راجہ بشارت نے جیل قوانین کے تحت نواز شریف اور شہباز شریف میں ٹیلیفونک رابطے کا بھی انتظام کرایا، شہباز شریف اپنے بھائی سے بات کرتے ہوئے آبدیدہ ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ جب شریف برادران کے والدمحترم میاں محمد شریف کا انتقال ہوا تواس وقت وہ جلا وطن تھے اور تدفین کے عمل میں شریک نہیں ہو سکے تھے۔یہ انتہائی غم کی گھڑی ہے اورقوم سے اپیل ہے کہ مرحومہ کی مغفرت کے لئے اور شریف خاندان کی آسانی کیلئے دعا کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم وزیرقانون راجہ بشارت سے رابطے میں ہیں،کوشش ہے کہ شہباز شریف کی پیرول پر رہائی جسد خاکی آنے سے ایک روز قبل شروع ہوکیونکہ انہوں نے انتظامات بھی دیکھنے ہیں اور انہیں کم ازکم دوہفتوں کی رہائی دی جائے تاکہ وہ ملک بھر سے تعزیت کیلئے آنے والوں سے ملاقات کرسکیں۔انہوں نے بتایاکہ نمازجنازہ شریف میڈیکل سٹی میں پڑھائی جائے گی جبکہ تدفین جاتی امراء میں میاں محمد شریف مرحو م کی قبر کے ساتھ مختص جگہ پر کی جائے گی۔‎

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…