اسلام آباد(آن لائن) حکومت اور تحریک لبیک پاکستان کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے،تحریک لبیک نے فیض آباد انٹر چینج کے مقام پر اپنا دھرنا ختم کرنے کا فیصلہ کردیا۔تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری کی کوششیں کامیاب ہوگئیں، وزیر مذہبی امور نے تحریک لبیک کو منا لیا ہے۔ وزیر اعظم کی ہدایت پر وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے تحریک لبیک سے
مذاکرات کئے۔وزیر داخلہ سید اعجاز شاہ، کمشنر اسلام آباد عامر احمد اور مشیر داخلہ شہزاد اکبر اور سیکرٹری داخلہ بھی مذاکراتی ٹیم میں شامل تھے۔ مذاکرات کامیاب ہونے پر تحریک لبیک فیض آباد دھرنا ختم کرنے پر آمادہ ہوگئی۔مذاکرات کی کامیابی کا اعلان ہوتے ہی موبائل فون سروس بحال کردی گئی۔ یادر ہے تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) نے اسلام آباد اور راولپنڈی کے سنگم فیض آباد کے مقام پر دھرنا دے رکھا تھا۔مظاہرین نے اتوار کو ناموس رسالت ریلی نکالی اور وہ فرانس میں سرکاری سرپرستی میں توہین رسالت کیے جانے پر فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرنے کا مطالبہ کررہے تھے ۔مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں جس کے نتیجے میں علاقہ میدان جنگ بن گیا۔ پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے اور آگے بڑھنے سے روکنے کے لیے شدید شیلنگ کی گئی اور ربڑ کی گولیاں بھی چلائی گئیں جس کے جواب میں ٹی ایل پی کارکنوں نے پولیس پر پتھراؤ کیا۔ اس کے نتیجے میں دونوں اطراف کے بہت سے لوگ زخمی ہوئے ہیں۔پولیس نے مظاہرین کو روکنے کے لیے رکاوٹیں، کنٹینر اور خاردار تاریں لگاکر سڑکوں کو بند کر رکھا تھا جس کے نتیجے میں جڑواں شہروں میں ٹریفک جام ہے اور ٹریفک کو متبادل راستوں کی جانب موڑا جارہا ہے جبکہ میٹرو بس سروس بھی بند رہی۔کشیدہ صورتحال کے باعث فیضآباد کے آس پاس تمام اسکولز اور دکانیں بند رہیں۔ دھرنے کی وجہ سے موبائل اور انٹرنیٹ سروس اتوار کی صبح 5 بجے سے بند کردی گئی تھی ۔صورتحال کے باعث عدالتی کارروائی بھی متاثر ہوئی اور کئی مقدمات کی سماعت نہیں ہوئی۔