سندھ میں گورنر راج لگانے کیلئے تیاری مکمل

19  اکتوبر‬‮  2020

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) معروف صحافی سید طلعت حسین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ وفاقی ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ میں گورنر راج لگانے کے لئے پیپر ورک مکمل کر لیا گیا ہے، ضرورت پڑنے پر گورنر راج نافذ کیا جا سکتا ہے، لیکن ابھی تک اس بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے کہ کب لگایا جائے گا۔ معروف صحافی کے مطابق قانونی

حکام کا کہنا ہے کہ اس کام کے لئے کاغذی کارروائی مکمل کر لی گئی ہے۔ گورنر راج لگانے کے بعد سول حکومت کی آئینی و قانونی حیثیت ختم ہو جائے گی۔ واضح رہے کہ کچھ روز پہلے گورنر سندھ نے گورنر راج کے خدشے کو رد کر دیا تھا، بڑھتی ہوئی سیاسی کشیدگی کی وجہ سے حالات خراب ہونے کی صورت میں گورنر راج لگایا بھی جا سکتا ہے، یاد رہے کہ گزشتہ روز کیپٹن (ر) صفدر نے مزار قائد پر نعرے لگوائے جس کی وجہ سے انہیں گرفتار کر لیا گیا اور بعد ازاں انہیں ضمانت بھی مل گئی۔ دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ(ن)کے رہنما اور پارٹی قائد نواز شریف اور مریم نواز کے ترجمان محمد زبیر کا کہنا ہے کہ کیپٹن (ر)محمد صفدر کی گرفتاری کے لیے سندھ پولیس پر دبا ؤ ڈالا گیا اور ریاست نے ایک اسٹنگ آپریشن کیا۔کراچی میں کیپٹن(ر)صفدر کی گرفتاری کے بعد میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ یہ ریاستی دہشت گردی ہے اور اگر ہم آج اس کی مذمت نہیں کریں گے تو کل ہم سب کو اس سے گزرنا پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ ہم اس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں لیکن ہم ڈرنے والے نہیں یہ جو مرضی کرلیں، ہم بہت عرصے سے سوچ رہے تھے کہ یہ کیسے ردعمل دیں گے اور ہم نے کل رات کو یہ دیکھ لیا۔سابق گورنر سندھ نے کہاکہ وہ ہوٹل میں تھے اور اس کمرے میں مریم نواز بھی تھیں، آپ کو کیا ڈر و خوف تھا جو دروازہ توڑ کر آپ اندر گھسے، کیپٹن (ر)صفدر نے کونسا وہاں سے

بھاگ جانا تھا، اگر آپ نے انہیں گرفتار کرنا ہی تھا تو ہوٹل کے خارجی راستوں کو بند کرکے یا کمرے سے نیچے آنے پر گرفتار کرسکتے تھے۔انہوں نے کہا کہ آپ ایک نہتی عورت سے اتنا ڈرتے ہیں کہ ہوٹل کے کمرے میں دروازہ توڑ کر گھس جاتے ہیں، اس میں بہت سی اسٹوریز ہیں جس کی تصدیق کر رہے ہیں، میری وزیراعلی سندھ اور سعید غنی سے بات ہوئی ہے۔محمد زبیر نے کہاکہ

سندھ پولیس پر دباؤ ڈالا گیا، جس طریقے سے یہ دباؤ ڈالا گیا اس کے حقائق کچھ دیر بعد جاری کریں گے تو پوری قوم کو پتا چل جائے گا اس ملک میں کیا ہورہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس کی ایک تو سیاسی وجہ ہے کہ پی ڈی ایم کا گوجرانوالہ اور کراچی میں اتنا بڑا جلسہ ہوا، تاہم عمران خان اور ان کے حواریوں کے لیے سب سے آسان طریقہ یہ ہے کہ انہیں سیاسی طور پر دور کیا جائے اور جب

کیپٹن(ر)صفدر اور مریم نواز سندھ میں آئے ہیں تو انہیں یہاں گرفتار کریں گے تو سارا الزام سندھ پولیس اور حکومت پر لگ جائے گا لیکن حقائق اس کے برعکس ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ ریاست کی جانب سے ایک اسٹنگ آپریشن کیا گیا اور سندھ پولیس پر دباؤ ڈالا اور جس حالات میں دباؤ ڈالا گیا اس کی تفصیل بھی ہم کچھ دیر میں دے دیں گے۔اس موقع پر صحافی کی جانب سے ان سے

سوال کیا گیا کہ دباؤ کس کی جانب سے ڈالا گیا تو اس پر محمد زبیر نے جواب دیا کہ آپ کیا سوئٹزرلینڈ میں رہتے ہیں، اس کی تفصیل ہم جلد ہی دے دیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے وکلا اس وقت عدالت میں موجود ہیں جبکہ اگر آپ کو کوئی

ڈر خوف نہیں تو مجھے سابق گورنر ہوتے ہوئے بھی تھانے کے اندر جانے کی اجازت نہیں ہے۔محمد زبیر نے کہاکہ کیپٹن(ر)صفدر کو کن حالات میں رکھا ہے یہ ہمارا حق بنتا ہے لیکن نہ مجھے اور نہ وکلا کو اندر جانے نہیں دے رہے۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…