حکومت صرف دعوئوں تک محدود، ایک کروڑ نوکریاں، 50 لاکھ گھر، بے روزگاری کا خاتمہ تو نہ کر سکے عوام کے مسائل میں اضافہ کر دیا، مولانا عبدالغفور حیدری کا دعویٰ

4  اکتوبر‬‮  2020

کوئٹہ (آن لائن)جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل و سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کے دعوے دعوں تک محدود، ایک کروڑ نوکریاں، 50 لاکھ گھر ، بے روزگاری کا خاتمہ تو نہ کرسکیں لیکن عوام کے مسائل میں اضافہ کردیا ہے اس لیے اب موجودہ حکومت کو گھر بھیجنا قوم کا فرض بن چکا ہے شہید اسلام مولانا محمد حنیف شہید کے مشن کو

پورا کرکے دم لیں گے،ان کانظریہ ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ اور اسلامی ممالک کو بیرونی قوتوں کے تسلط سے آزاد کرانا ہے، ایک سال گزرنے کے باجود شہید اسلام مولانا محمد حنیف کے قاتلوں کا سراخ نہیں لگایاہے، موجودہ حکومت حکومت آنے سے پہلے بڑے دعوے کررہے تھے کہ اگر آٹااور چینی مہنگا ھوگی وزیر اعظم ذمہ دار ہے،اب ہم شہیداسلام مولانامحمدحنیف کے قاتل کو کون ٹہرائے؟۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز جمعیت علما اسلام کے زیر اہتمام عظیم الشان فقید المثال تاریخ ساز شہید اسلام مولانا محمد حنیف کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس میں ہزاروں افرد اور کارکنان جمعی نے شرکت کی ، کانفرنس کی بہترین انتظامات بھی نا کافی ہوئے عوامی سمندر امڈآیا،شہید اسلام مولانا محمد حنیف کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علما اسلام کے مرکزی جنرل سیکرٹری سابق ڈپٹی چیئرمین سینٹ سنیٹر مولانا عبدالغفور حیدر ی شہید اسلام مولانا محمد حنیف کے جانشین اور جمعیت علما اسلام کے مرکزی رھنما مولانا مفتی محمد قاسم جییوآء کے مرکزی سنئر نائب امیر شیخ الحدیث مولانا محمد یوسف شیخ الحدیث علامہ مولانا عبدالکریم شیخ الحدیث علامہ مولانا نظر محمد شیخ الحدیث مولاناشراف الدین شیخ الحدیث مولانا عبدالسلام مولانامفتی غلام حیدرمولانا عبدالستار مولانا عبدالخالق خادم مولانا عبدالولی مولاناخیر محمد مولاناحافظ حمید اللہ سابق ایم این اے حاجی روزالدین

کاکڑحاجی حسن جان شمشوزء حاجی خدائے میرخان خان آمان اللہ خان مولانا محمدعیسی ملک عبدالخالق حاجی عبدالباری ادرکزء حاجی محمد عثمان حاجی امیرحمزہ حاجی مجاھد خان نورزء حاجی عطا اللہ خان ڈاکٹر رفیع اللہ قاری امداد اللہ ملابھرام حاجی عبدالحلیم پہلوان حافظ عبدالخالق سنی مولانا مفتی جمال الدین نقشبندی مولانا محمد صادق مولانا حافظ شبیر احمد عثمانی مولانا مفتی محمد

مسلم عاجز مولانا مفتی محمد قاسم حقانی بشیراحمد ودیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہید اسلام مولانا محمد حنیف شہید کے مشن کو پورا کرکے دم لیں گے حضرت مولانا محمد حنیف شہید کی شہادت امت مسلمہ کے لئے عظیم سانحہ ہے ،اسلام ناموس رسالت اوروطن عزیز کی تحفظ کے سلسلہ میں شہیداسلام مولانا محمد حنیف کا قائدانہ کردارامت کی ترجمانی تھا، اوراس پر انہیں شہید کیا

گیا۔جمعیت علما اسلام صرف سیاسی جماعت نہیں بلکہ ایک تحریک ہے جسکاسلسلہ پیغمر علیہ السلام سے ملتاہے یہ عقیدہ ایمان جہاد اور فلسفہ حیات کی تحریک ہے، اس تحریک میں تکالیف اور شہادتیں بھی آئنگے، شہیداسلام محمد حنیف کاایک بڑاکردارتھا جہاں وجمعیت علما اسلام کے صف اول کے قائد تھے وھاں وہ سماجی شخصیت اور دکھی انسانیت کی امیدوں کا مرکز تھا ایسے شخصیت کو راستہ

سے ھٹانا دین وطن دشمن قوتوں کاکام ہے،لمحہ فکریہ ہیکہ ایک سال گزرنے کے باجود شہید اسلام مولانا محمد حنیف کے قاتلوں کا سراخ نہیں لگایاہے، موجودہ حکومت حکومت آنے سے پہلے بڑے دعوے کررہے تھے کہ اگر آٹااور چینی مہنگا ہوگی وزیر اعظم ذمہ دار ہے،اب ھم شہیداسلام مولانامحمدحنیف کے قاتل کو کون ٹھرائے؟ ہم اس تاریخ ساز شہید اسلام مولانا محمد حنیف رحمہ اللہ تعالی

کانفرنس کے ذریعہ حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ شہید اسلام مولانا محمد حنیف رحمہ اللہ تعالی کے کے قتل کی سازش کو بے نقاب کریں اور قاتلوں کو تلاش کرکے انہیں کیفر کردار تک پہنچائیں، ورنہ پھر ہماری انگلی تمہاری طرف ہوگی کہ آپ قاتل ہے،موجودہ حکمران حکومت آنے سے قبل قوم قوم سے بار بار وعدے کرہے تھے کہ ایک کروڑ نوکریاں دینگے 50 لاکھ گھر بنائیں گی

لیکن اقتدار آنے کے خے بعدلوگوں کو بے نوکریاں اور بے گھر کئے،پڑوسی ممالک ھم سے ناراض ہے غربت ملک میں اتنے پھیل چکی ہیں غریب کی قوت غریب جواب دے چکے ہیں ریاست مدینہ کا نام لیکر ریاست مدینہ کی توھین کی جارہی ہیں ،نہ کوئی صلاحیت نہ کوئی وژن ہے ان کے پاس ، یہ حکومت گھر بیجھنا اب قوم کا فرض بن چکاہے،انھوں نے کہا کہ افغانستان پرجب سوویت یونین

آئے اس وقت ہم نے کہاکہ سوویت یونین کو یہ حق حاصل نہیں کہ افغانستان کا مسئلہ حل کریں افغانوں نے جوان مردی سے شکست دی جب نیٹو آیا اس وقت بھی میرے قائد نے کہا کہ افغانستان کو آنا آسان ہے جانا مشکل ہے آج میرے قائد کی بات سچ ثابت ہوء اب نیٹو طالبان سے مذاکرات کی بھیک مانگ رہے ہیں۔ھمارے قائد نے افغانستان اور عمران کے بارے میں جوکہاتھا و سچ ثابت ہوا،

انھوں نے کہا کہ اسد خان ایک شریف النفس انسان ہے حکومت فورا ان کو بازیاب کرائے اسد خان ایم پی اے کا چچازادہے غریب لوگوں کے لئے روڈ کو بند نہ کرے بلکہ اسمبلی کو بند کرکے احتجاج کرے،انہوںنے ضلعی انتظامیہ پر تنقید کرتے ہوئے کہ ہمیں سیکورٹی نہ دینا بد نیتی پر مبنی ہے ہم اپنے

قائدین کے دفاع کے لئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے ۔اور جلسہ کیلئے بلوچستان بھر سے انے والے کارکنوں کیلئے ایک طرف اے این پی اور دوسرے طرف ایف سی اھلکاروں کی راستہ بند کرنے سے دلی دکھ ہوااور بعض کارکنوں کا نہ پہنچنے اور تکلیف پھر کارکنوں سے دلی معذرت کی۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…